Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 7 جنوری، 2016

    یوروپا مشتری کا چاند حصّہ اوّل

    یوروپا

    یوروپا کا نام آتے ہی ماورائے ارض سمندروں  اور ماورائے ارض حیات کی تلاش کا تصوّر ذہن میں آتا ہے۔

    مشتری کا چھوٹا بڑا چاند جو چمکتی ہوئی پانی کی برف کی شاندار سفید شکستہ اور شگافوں والی  سطح سے جھلملاتا ہے۔ اس کی قدیمی سطح کافی نوزائیدہ ہے ایک اندازے کے مطابق اس کی عمر صرف 5 کروڑ برس کی ہے۔ ایک شاندار خطاطی اس کی سطح پر متوازی اور پیالہ نما پٹیوں پر منقش ہے جو طاقتور ٹیکٹونک  قوّتوں کی غماز ہے۔ محققین نے یوروپا کی عجیب و غریب  رخنہ دار بناوٹ  کی سطح جو نرم برف سے لے کر سو میل گہرے سمندر پر مشتمل ہے  کو بیان کرنے کے لئے کافی مختلف نمونے بنائے ہیں۔ اس کے اندرون کی  جو کچھ بھی اصل شکل ہو، یوروپا   "پانی کا وہ جہاں" ہے جو زمین کبھی بھی نہیں رہی۔

    گلیلیو جہاں گرد  سے حاصل کردہ بہتر ریزولوشن کی تصاویر نے مجبور کر دینے والی مفصل شہادتیں  یوروپا پر موجود ایک سمندر کے بارے میں دی ہیں۔ پٹی سے کھینچے ہوئے سیدھی  لکیریں  پورے منجمد فرش پر  دھاریں بنا رہی ہیں جس کے ارد گرد اونچی پہاڑیاں جو سینکڑوں فٹ کالے آسمان میں اٹھی ہوئی ہیں۔ پہاڑیوں کی سطح  برف کے شہتیروں سے بنے وسیع حصّے میں بٹی ہوئی ہے۔ یہ شہتیر دوبارہ ٹھوس بن کر جمنے سے  بظاہر گھومتے اور منتقل ہوتے دکھائی دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ دوسری جگہیں جن کو انتشاری علاقے کہتے ہیں  ایک سمندر جیسی کیچڑ میں منہدم ہوتے نظر آتے ہیں  جو معمے کے ٹکڑوں میں بٹنے کے بعد منجمد ہوتے نظر دکھائی دیتے ہیں  اور اس بات کے انتظار میں ہیں کہ سائنس دان اس معمے کے ٹکڑوں کو کب جوڑتے ہیں۔

    بصری  نشانوں کے علاوہ یوروپا ایک ایسا مقناطیسی میدان پیدا کرتا ہے جو مائع نمک کے پانی سے میل کھاتا ہے۔ ٢٠٠٠ء کے پہلے ہفتے میں، گلیلیو خلائی جہاز نے یوروپا کی سطح سے صرف ٣٤٦ کلومیٹر اوپر سفر کیا۔ خلائی جہاز نے جوانمردی کے ساتھ قریبی مشتری کی  مہلک تابکاری کو جھیل لیا، لیکن اس کے مقنا پیما  نے یوروپا سے آنے والے مقناطیسی میدان میں تبدیلی محسوس کی۔ میدان اور ذرّات کے ماہرین کے مطابق یہ سمتی تبدیلیاں کچھ جانی پہچانی لگتی ہیں – یہ زمین کے سمندروں  جیسی ہی لگتی ہیں، یہ تبدیلیاں اس قسم کی  ہو سکتی  ہیں  جو یوروپا کی اوپری سطح کے علاقے میں مائع میں ہونے والے برقی بہاؤ سے پیدا ہوتی ہیں۔

    زمین کی قلب سے نکلنے والی برقی رو کے برعکس، یوروپا کے میدان  تحریصی  ہیں  یعنی یہ  مشتری کے غیر معمولی میدانی خطوط کے جواب میں پیدا ہوئے ہیں۔ یہ تحریصی میدان ہمہ وقت  مشتری کے تیزی سے گھومتے ہوئے مقناطیسی میدانوں کے جواب میں بدلتے رہتے ہیں۔ یوروپا عظیم الجثہ سیارے کے گرد صرف ساڑھے تین دن میں ایک چکر مکمل  کر لیتا ہے، مشتری اپنے محور پر ہر دس گھنٹے میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ اس کے مقناطیسی میدان اس کے محوری گھماؤ سے ١٠ درجے جھکے ہوئے ہیں۔ اور مشتری کی رفتار اس کے گرد  یوروپا سے گزرتے ہوئے جھولا دیتی ہے۔ اس وحشی ماحول میں اس میدان سے ہٹایا جا نے والا کوئی بھی امالی مادّہ  ایک مقناطیسی میدان پیدا کرے گا تاکہ تیزی سے بدلتے بیرونی مقناطیسی میدانوں  کی تلافی کر سکے۔ یہ تحریصی میدان بعینہ وہی ہیں  جو سائنس دانوں نے گلیلیو خلائی جہاز سے اس وقت مشاہدہ کئے جب وہ  یوروپا کے قریب سے گزرا۔ تحریصی مقناطیسی میدانوں کی موجودگی نے محققین کو اس نتیجہ پر پہنچایا کہ سطح کے قریب ایصالی  پرت مثلاً حل ہوئے نمک کے ساتھ سمندر کی موجودگی ہی اس کا سبب ہے۔

    یوروپا اپنا آدھا چکر اس وقت مکمل کرتا ہے جب آئی او اپنا ایک  اور گینی میڈ اپنے دو چکر پورا کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ  اپنے بہن بھائیوں کی قوّت ثقل کی پکڑ کے ساتھ یوروپا آئی او کی "چٹان" اور گینی میڈ کی "سخت جگہ" کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔ مہتابوں کی قوت ثقل کی پکڑ کی وجہ سے مدو جزر سے حرارت یوروپا کے اندرون کو گرما دیتی ہے اگرچہ اس کی شدت آئی او سے کہیں کم ہے۔ روایتی آتش فشاں یوروپا کی سمندر کی تہ  جہاں سیلیکٹ سمندر سے اوپر جا کر ملتا ہے وہاں ہو سکتے ہیں۔ یوروپا کی تہ  آتش فشانوں سے بھرپور ہو سکتی ہے جو سمندر کی کھائی میں ابل رہے ہوں گے۔ اگرچہ وہ ہمیشہ کی تاریکی میں ہوں گے  اس پاتال کے ماحول کو یوروپا کی حیاتی اشکال میں ایک چیز کا فائدہ ہوگا،  یہ مشتری کی مہلک تابکاری سے محفوظ ہوگی۔ برف کی پرت یوروپا پر ہونے والی مہلک  توانائی کی بمباری کی بارش   سے اس کوایک دیوار کی طرح بچائے گی۔ لیکن سطح اس سخت حملے سے بمشکل ہی بچ سکتی ہے۔

    برجیسی مقناطیسی کرہ  ایک دیوہیکل ذرّاتی اسراع گر کی طرح کام کرتا ہے۔ مشتری کا مقناطیسی کرہ سطح کو اتنی تابکاری سے ڈھانک دے گا کہ وہ کسی بھی خلیہ کی دیوار کو لمحوں میں توڑ ڈالے گی۔ ایک بغیر ڈھال کے خلاء نورد  کو بھی دن میں مہلک تابکاری کی خوراک مل جائے گی۔ لیکن یوروپا پر کچھ علاقے دوسرے علاقوں کی بہ نسبت  زیادہ محفوظ ہیں۔ کیونکہ مشتری یوروپا کے گرد چکر لگانے سے زیادہ تیزی سے گھومتا ہے، لہٰذا سیارے کا مقناطیسی کرہ اصل میں چاند سے آگے نکل جاتا ہے (جیسا کہ آئی او کے ساتھ بھی ہوتا ہے)۔ اس کے فوق توانا ذرّات ہمہ وقت چھوٹے چاند سے گھسٹتے ہیں ، اس پر پیچھے سے بمباری کرتے ہیں، لہٰذا زیادہ تابکاری تعاقب کرنے والے  نصف کرہ پر ہوتی ہے۔ سب سے محفوظ جگہ وہ اونچے درجہ کے عرض البلد والے علاقے ہیں  جو  آگے والے نصف کرہ میں  یا ذیلی اور ضد برجیسی بلند عرض البلد  والے حصّے ہیں۔ (ملاحظہ کیجئے دسواں باب)۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: یوروپا مشتری کا چاند حصّہ اوّل Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top