Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 3 مارچ، 2016

    انسانی تہذیب کی کائنات میں ابتداء کب ہوئی؟



    ناسا / ہبل: "انسانی تہذیب کائنات کی ابتداء میں ہی آ چکی ہے"


    زمین ارتقاء پذیر کائنات کی ابتداء میں ہی ظہور ہو گئی ہے۔ نئی نظریاتی تحقیق کے مطابق آج سے 4.6 ارب برسوں پہلے جب ہمارا نظام شمسی پیدا ہوا تھا تو اس وقت موجود صرف آٹھ فیصد قابل سکونت سیارے کائنات میں اپنا وجود رکھ سکتے تھے۔ اور یہ سلسلہ اس وقت بھی ختم نہیں ہوگا جب سورج اگلے 6 ارب برسوں میں جل کر اپنا ایندھن پھونک چکا ہوگا۔ قابل سکونت سیاروں کے 92 فیصدی تعداد کو ابھی پیدا ہونا ہے۔ ان نتائج کو ناسا کی ہبل خلائی دوربین اور بارآور سیارہ شناس کیپلر خلائی رصدگاہ سے حاصل ہونے والی اطلاعات کی بنیاد پر جانچا گیا ہے۔

    ناسا کی تحقیق کہتی ہے کہ مستقبل کی دنیاؤں کی پیدائش دیوہیکل کہکشانی جھرمٹوں اور بونی کہکشاؤں کے اندر ہونے کا امکان زیادہ ہے، جنہوں نے اپنی تمام گیس کو ابھی ستاروں کو نظام ہائے سیارگان سمیت بنانے کے لئے استعمال کرنا ہے۔ اس کے برعکس ہماری ملکی وے کہکشاں مستقبل میں بننے والے ستاروں کے لئے دستیاب گیس میں سے زیادہ تر کو استعمال کر چکی ہے۔

    ہماری تہذیب کا ارتقاء پذیر کائنات کی ابتداء میں ظہور ہونے کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ ہم اپنی طاقتور دوربینوں جیسا کہ ہبل کا استعمال کرکے بگ بینگ سے ابتدائی کہکشاؤں کے ارتقاء کو دیکھ کر اپنے اصل کا سراغ لگا سکتے ہیں۔ بگ بینگ کے مشاہداتی ثبوت اور کائناتی ارتقاء، روشنی اور دوسری برقی مقناطیسی اشعاع میں بند ہے، جو آج سے ایک کھرب برس بعد بے قابو کائنات کے پھیلاؤ کی وجہ سے مٹ جائے گا۔ مستقبل بعید میں کوئی بھی ظہور پذیر ہونے والی تہذیب اس بات سے بالکل بے خبر رہے گی کہ کس طرح سے کائنات کی شروعات اور ارتقاء ہوا تھا۔

    "ہماری بنیادی دلچسپی بقیہ کائنات کے پس منظر میں زمین کے مقام کی تفہیم ہے،" میری لینڈ میں واقع بالٹی مور کے اسپیس ٹیلیسکوپ سائنس انسٹیٹیوٹ (ایس ٹی ایس سی آئی) سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے مصنف پیٹر بہروزی کہتے ہیں،" کائنات میں بننے والے سیاروں کے مقابلے میں دیکھا جائے تو زمین کافی ابتداء میں بنی ہے۔"

    دور تک اور ماضی میں جھانکتے ہوئے، ہبل نے فلکیات دانوں کوکہکشانی مشاہدات کی ایک ایسی "خاندانی بیاض" دی ہے جو کہکشاؤں کی نشو و نما کے ساتھ کائنات کے ستاروں کی تشکیل کی سرگزشت بتاتی ہے۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ کائنات 10 ارب برسوں پہلے ستاروں کو تیز رفتار شرح سے پیدا کر رہی تھی، تاہم اس میں استعمال ہونے والی کائنات کی ہائیڈروجن اور ہیلیئم کا حصّہ انتہائی معمولی تھا۔ آج ستاروں کی پیدائش کی شرح پہلے کی نسبت بہت ہی کم ہے، تاہم باقی بچی ہوئی گیس اس قدر ہے کہ کائنات آنے والے لمبے عرصے تک ستاروں کو بناتی رہے گی۔

    "[بگ بینگ کے بعد] باقی بچ جانے والا مادّہ اس قدر ہے کہ مستقبل میں وہ ملکی وے اور دوسری کہکشاؤں میں مزید سیاروں کو بنا سکتا ہے، ایس ٹی ایس سی آئی سے تعلق رکھنے والی اور شریک مصنف مولی پیپلز اضافہ کرتی ہیں۔

    کیپلر کے سیاروں کا سروے زمین کے حجم کے سیاروں کو ستاروں کے قابل سکونت علاقے میں ہونے کا عندیہ دیتا ہے، وہ درست فاصلہ جو سطح پر پانی کے جمع ہونے کے لئے ضروری ہے، وہ ہماری کہکشاں میں جگہ جگہ موجود ہے۔ سروے کی بنیاد پر، سائنس دان اندازہ لگاتے ہیں کہ کم از کم ایک ارب زمین کے حجم کی دنیائیں ہی صرف ملکی وے میں موجود ہوں گی، اندازہ یہ ہے کہ ان میں سے اکثر چٹانی دنیائیں ہی ہوں گی۔ تخمینہ جات اس وقت آسمان سے باتیں کرنے لگتے ہیں جب آپ قابل مشاہدہ کائنات میں دوسری 100 ارب کہکشاؤں کو بھی شامل کر لیتے ہیں۔

    یہ مستقبل میں قابل سکونت علاقوں میں بننے والے زمین جیسے حجم کے سیاروں کو چھوڑ کر ہیں۔ آخری ستارہ اپنا ایندھن پھونک کر آج سے 100 کھرب برسوں سے پہلے ختم نہیں ہوگا۔ یہ اس قدر طویل وقت ہے کہ سیاروں کی دنیا میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

    زمین اور نظام شمسی میں موجود دوسرے سیارے سورج کے گرد اگرچہ لگ بھگ گولائی میں ہی چکر کاٹتے ہیں، دوسرے نظام ہائے سیارگان میں سیاروں کے دم دار تاروں کی طرح کے مدار ہو سکتے ہیں جس میں ستارے سے سیارے کا فاصلہ تبدیل ہوتا ہو گا۔ اس طرح کے مداروں کو منحرف المرکز کہا جاتا ہے اور اس وجہ سے سیارہ قابل سکونت علاقے میں آتا جاتا رہے گا۔ ایک قابل سکونت علاقہ جس کو یہاں سبز رنگ میں دکھایا گیا ہے، اس کو ایک ایسا علاقہ بیان کیا جاتا ہے جو ستارے کے گرد موجود ہوتا ہے جہاں مائع پانی، جو حیات کے لئے لازمی جز ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں، ممکنہ طور پر موجود ہو سکتا ہے۔ زمین ہمیشہ سے اس قابل سکونت علاقے میں رہی ہے۔

    نتائج اکتوبر 20 کے رائل ایسٹرونامیکل سوسائٹی کے ماہانہ نوٹسز میں شایع ہوئے ہیں۔

    ڈیلی گلیکسی بذریعہ ناسا / گوڈارڈ خلائی پرواز سینٹر



    تصویر کریڈٹ: lolimy.com کے شکریہ کے ساتھ
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: انسانی تہذیب کی کائنات میں ابتداء کب ہوئی؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top