آکسیجن زمین پر جانوروں کے وجود کے لئے بہت اہم ہے۔ تاہم آکسیجن میں اضافے نے بظاہر جانداروں کے عروج کی رہنمائی نہیں کی۔ نئی تحقیق بتاتی ہے کہ 1.4 ارب برس پہلے جانداروں کے لئے کافی آکسیجن موجود نہیں تھی - تاہم اس کے باوجود 80 کروڑ برس کے بعد ہی پہلا جاندار زمین پر نمودار ہوا۔
جانداروں کاارتقاء 60 کروڑ برس قبل ہوا جو زمین کی تاریخ میں کافی دیر سے ہے۔ جانداروں کے دیر سے ارتقاء پذیر ہونا اور یہ حقیقت کہ آکسیجن جانداروں کے نظام تنفس کا مرکز ہے ان دونوں چیزوں نے مل کر اس تصور کو کافی عام کیا کہ جانداروں کا ارتقاء بعد میں ماحول میں ہونے والی آکسیجن کے ارتکاز کے مطابق ہے۔
"تاہم آکسیجن کی خاصی مقدار بھی خود سے اس قابل نہیں لگتی کہ جاندار صرف اس کے بل بوتے پر ظاہر ہوں۔ ہماری تحقیق سے یہ معلوم ہوتا ہے"، یہ بات یونیورسٹی آف ساؤدرن ڈنمارک کے شعبے ناروی مرکز برائے زمینی ارتقاء سے تعلق رکھنے والی مابعد ڈاکٹرایما ہمارلنڈ اور پروفیسر ڈان کینفیلڈ کہتے ہیں۔
چائنا نیشنل پٹرولیم کارپوریشن اور کوپن ہیگن یونیورسٹی کے رفقائے کاروں کے ساتھ مل کر، ہمارلنڈ اور کینفیلڈ نے چین میں واقع زیاملنگ ساخت سے رسوبی نمونوں کو لے کر ان کا تجزیہ کیا۔ ان کا تجزیہ بتاتا ہے کہ 1.4 ارب برس پہلے ایک گہرے سمندر میں جدید آکسیجن کے اجتماع کی کم از کم 4 فیصد مقدار موجود تھی۔
عام طور پر ماضی کی آکسیجن کے اجتماع کا درستگی کے ساتھ تعین کافی مشکل ہوتا ہے۔ بہرحال نئی تحقیق نے دوسرے طریقوں کے ساتھ مل کر بہرحال 1.4 ارب پہلے آکسیجن کے ارتکاز کے بارے میں اہم پیش رفت حاصل کر لی ہے۔
تحقیق میں دھات کی تقسیم کے نشانوں کا استعمال کیا گیا ہے جو یہ دیکھاتی ہے کہ نچلا پانی جہاں زیاملنگ ساخت کے ذخائر تھے وہاں آکسیجن موجود تھی۔ حیاتیاتی نشان کی تقسیم، قدیم جانداروں سے حاصل کردہ سالمات بتاتے ہیں کہ درمیانی گہرائی میں موجود پانی میں آکسیجن شامل نہیں تھی۔ لہٰذا ایک قدیمی آکسیجن - قلیل علاقے میں زیالملنگ ساخت - کے ذخائر اسی طرح (لیکن اس سے مختلف بھی) ہیں جیسے کہ چلی اور پیرو کے ساحلوں پر پائے گئے ہیں۔
اس چور دروازے کے ساتھ محققین ایک سمندر کا سادہ نمونے کا استعمال کرکے کم سے کم آب و ہوائی آکسیجن کے ارتکاز کا اندازہ لگاتے ہیں جو زیاملنگ ساخت میں پانی کی کالمی آکسیجن کی تقسیم کو بنانے کے لئے درکار ہے۔
"پانی کے کالم میں آکسیجن کا ارتکاز کم از کم حالیہ کرۂ فضائی کی سطح (پی اے ایل) پر 4 فیصد ہونا چاہئے۔ یہ جانداروں کے وجود و ارتقاء کے لئے لازمی ہے"، کینفیلڈ کہتے ہیں۔ "لگ بھگ ڈیڑھ ارب برسوں پہلے ہوا میں آکسیجن کا کم از کم تعین کرنا کافی انوکھا ہے"، ہمارلنڈ اضافہ کرتے ہوئے کہتی ہیں:
"محققین سادہ جانوروں کے بارے میں جانتے ہیں جیسا کہ اسفنج اور کیڑے جو کرۂ فضائی کے سطح کے 4 فیصد آکسیجن سے بھی کم بلکہ اس سے بھی کم میں زندہ رہ سکتے ہیں۔ اسفنج شاید زمین کے پہلے پہل جانداروں کے مشابہ ہو سکتے ہیں۔ اگر وہ آج 4 فیصد سے کم آکسیجن کی سطح پر زندہ رہ سکتے ہیں تو اوّلین جاندار بھی اس ارتکاز یا اس سے کم میں ایسے کر سکتے تھے"، کینفیلڈ کہتے ہیں۔
یہ نتائج دوسری کی جانے والی تحقیق سے مختلف ہیں اور کئی سوال اٹھاتے ہیں، جیسا کہ: تو پھر زمین کی تاریخ میں جانداروں کا ظہور اتنا بعد میں کیوں ہوا؟ "جانوروں کے اچانک تنوع شاید کئی عوامل کا نتیجہ تھا۔ ہو سکتا ہے کہ آکسیجن میں اضافے کا جانداروں کے انقلاب سے اس سے کم لینا دینا ہو جتنا ہم نے پہلے فرض کیا تھا"، ہمارلنڈ کہتی ہیں۔
نئی تحقیق پروسیڈنگ آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے میں شایع ہوئی ہے۔
ڈیلی گلیکسی بذریعہ ساؤدرن ڈنمارک یونیورسٹی
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں