Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 17 مارچ، 2016

    متوازی کائناتوں کے قابل جانچ اندازے



    بدقسمتی سے کثیر کائناتوں کے نظریئے کی جانچ جس میں مختلف قوانین طبیعیات والی کائناتیں شامل ہوں ، کا ممکن ہونا سر دست ناممکن ہے۔ ان کائناتوں تک پہنچنے کے لئے ہمیں سریع از نور رفتار کی ضرورت ہوگی۔ لیکن افراطی نظریئے کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ یہ ہماری کائنات کی نوعیت کے بارے میں جو اندازے لگا تا ہے وہ قابل جانچ ہیں۔

    کیونکہ افراطی نظریہ کوانٹم کا نظریہ ہے، لہٰذا اس کی بنیاد ہائیزن برگ کے اسی اصول عدم یقین پر رکھی گئی ہے جو کوانٹم کے نظریئے کی بنیاد ہے۔ (اصول عدم یقین کے مطابق آپ لامحدود درستگی کے ساتھ ناپ نہیں سکتے، مثلاً الیکٹران کی سمتی رفتار اور اس کے محل وقوع کو۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا کہ آپ کے آلات کتنے بھی حساس کیوں نہ ہوں ناپنے کے لئے ہمیشہ ایک غیر یقینی صورتحال موجود رہے گی۔ اگر آپ کسی الیکٹران کی سمتی رفتار کو جانتے ہیں ، تو آپ اس کا درست محل وقوع نہیں جان سکیں گے؛ اور اگر آپ اس کا محل وقوع جان گئے ہیں ، تو اس کی سمتی رفتار نہیں معلوم کر سکتے۔) اس بات کا اطلاق آگ کے اس گولے پر کریں جس نے بگ بینگ کی شروعات کی تھی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اصل کائناتی دھماکہ لامحدود طور پر "ہموار" نہیں ہو سکتا۔ (اگر یہ مکمل طور پر یکساں ہوتا توہم بگ بینگ سے خارج ہونے والے ذیلی جوہری ذرّات کے خط حرکت کو انتہائی درستگی کے ساتھ جانتے نتیجتاً اصول عدم یقین کی خلاف ورزی ہوتی۔) کوانٹم کا نظریہ ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اس اتار چڑھاؤ یا لہروں کے حجم کا حساب لگا سکیں جو اصل آگ کے گولے میں وقوع پذیر ہوئے تھے۔ اس کے بعد اگر ہم ان ننھی کوانٹم کی لہروں کو پھیلائیں تو ہمیں بگ بینگ کے ٣٨٠ ہزار برس کے بعد پس منظر کی خرد امواج نظر آنی چاہئیں۔ (اور اگر ہم ان لہروں کو آج کے دور تک پھیلا دیں تو ہمیں حالیہ کہکشانی جھرمٹوں کی تقسیم مل جائے گی۔ ہماری کہکشاں بذات خود ان ننھے اتار چڑھاؤ میں سے ایک میں سے شروع ہوئی۔)

    شروع میں کوبی سیارچے سے حاصل کردہ اعداد و شمار پر ایک اچٹتی سی نظر ڈالیں تو پس منظر کی اشعاع میں کسی قسم کا اتار چڑھاؤ نظر نہیں آتا۔ یہ بات کچھ طبیعیات دانوں کو پریشان کر دیتی ہے کیونکہ ایک مکمل ہموار پس منظر کی خرد امواج نہ صرف افراطی نظریئے بلکہ پورے کوانٹم کے نظریئے اور اصول عدم یقین کی خلاف ورزی ہے۔ ایسی کوئی بھی خلاف ورزی طبیعیات کو اس کی بنیادوں سے ہلا کر رکھ دے گی۔ بیسویں صدی میں کوانٹم نظریئے کی پڑی ہوئی بنیاد شاید جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دی جاتی۔ سائنس دانوں نے اس وقت سکون کا سانس لیا جب کوبی سیارچے سے حاصل کردہ مواد کو کمپیوٹر افزوں کرکے انتہائی عرق ریزی کے ساتھ اس کا مفصل جائزہ لیا گیا۔ اس جائزے سے نہایت ہی دھندلی لہروں کا معلوم ہوا۔ اس کو درجہ حرارت میں ایک ڈگری میں ایک لاکھ حصّے کے بقدر جانا گیا - یہ وہ مقدار ہے جو کم از کم طور پر کوانٹم کا نظریئے درکار کرتا تھا۔ یہ انتہائی صغیر لہریں افراط کے نظریئے کے ساتھ بالکل میل کھاتی تھیں۔ گتھ تسلیم کرتے ہیں ، " پس منظر کی خرد امواج کی شعاعوں نے تو مجھ پر اوس ہی ڈال دی تھی۔ اشارے اس قدر کمزور تھے کہ ان کا سراغ ١٩٦٥ء تک نہیں لگایا جا سکا۔ بہرکیف اب ان اتار چڑھاؤ کو ایک کے ایک لاکھویں حصّے تک ناپا جا رہا ہے۔ ہر چند کے جمع شدہ تجرباتی شواہد بتدریج افراطی نظریئے کی سچائی کی گواہی دے رہے تھے تاہم سائنس دانوں کو اب بھی اومیگا کی قدر کے پیچیدہ مسئلہ سے نمٹنا تھا۔ حقیقت میں اومیگا 1 کے بجائے 0.3 تھا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: متوازی کائناتوں کے قابل جانچ اندازے Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top