ان چھوٹی پھلیوں میں بڑے تاڑکے درخت یا خوبصورت گل لالہ بننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
بیج یا تخم ان پودوں کی اقسام کے باز تخلیقی جسم ہیں جو 'ملفوف تخم' - وہ پودے جن کے بیج بند بیضہ دانی میں ہوتے ہیں- اور - 'برہنہ تخم' - وہ گروہ جس میں مخروطی قسم کے درخت ہوتے ہیں - کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ہر پودے کا بیج قطع نظر اس کے حجم یا مورث پودے کی نوع سے تین اہم حصّے رکھتا ہے:جنین، بیج پتہ، اور بیج کا غلاف۔
بیج کا جنین طفلی پودا ہوتا ہے، نوجوان جڑیں اور کونپل اس لائق ہوتی ہیں کہ نشوونما پا کر اس شاہانہ مثال میں ڈھل جائیں جیسے کبھی اس کے مورث ہوتے تھے۔ بیج پتہ یا 'خوراک کا ذخیرہ'، بیج کی غذائیت کا ذریعہ ہوتا ہے جس میں خاصے نشاستہ دار غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو اگنے کے بعد چند ہفتوں تک اس کو باقی رکھنے میں کام آتے ہیں، اس کے بعد نوجوان پودا ضیائی تالیف کی مدد سے اپنی خوراک خود تیار کرنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ آخر میں بیج کا غلاف طفلی پودے کو ایک سخت حفاظتی پرت مہیا کرتا ہے جس کی مدد سے وہ سردیوں میں غنودگی میں چلا جاتا ہے اور جانوروں، ہواؤں اور پانی کی سرگرمی سے منتشر ہوتا ہے۔ اس کے بعد سادہ طور پر یہ اس وقت تک انتظار کرتا ہے تاوقتیکہ روشنی، حرارت، آکسیجن اور پانی اس کی نشوونما کی ابتداء کے لئے بہترین نہیں ہوجاتے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں