جواب: یہ سچ ہے کہ سورج ہر سیکنڈ کروڑ ہا ٹن ہائیڈروجن کو جلا کر ہیلیئم میں ایک نیوکلیائی عمل میں بدل رہا ہے۔ یہ سورج کی توانائی کا ذریعہ ہے، اور اگر سورج اس شرح سے کم کی گیس کو استعمال کرے گا تو ہمیں حیات کو سہارا دینے والی حرارت حاصل نہیں ہو سکے گی۔ تاہم خطرے کی کوئی بات نہیں ہے، کیونکہ سورج میں عظیم الجثہ مقدار میں ہائیڈروجن گیس موجود ہے۔ سورج کی کل کمیت 2x10^33 گرام ہے جس میں سے بہت ہی تھوڑی گیس نیوکلیائی عمل میں استعمال ہوتی ہے۔ اگر آپ سورج کی عمر کا اندازہ فی سیکنڈ گیس کے استعمال سے لگائیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ سورج دس ارب برس تک زندہ رہ سکتا ہے۔
جگ دیپ نے اریسیبو ریڈیائی دوربین کے لئے ایک نیا وصول کنندہ بنایا ہے جو ٦ اور ٨ گیگا ہرٹز کے درمیان کام کرتا ہے۔ وہ ہماری کہکشاں میں 6.7 گیگا ہرٹز کی میتھانول میزر کی تحقیق کر رہے ہیں۔ یہ میزر وہاں وقوع پذیر ہوتی ہیں جہاں ستارے پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی کی سند کارنیل سے جنوری ٢٠٠٧ء میں حاصل کی اور بعد میں مابعد ڈاکٹرفیلو ، میکس پلانک انسٹیٹیوٹ فار ریڈیو ایسٹرونومی ، جرمنی میں تعینات رہے ۔ اس کے بعد انہوں نے بطور سب ملی میٹر ما بعد ڈاکٹرل فیلو کے یونیورسٹی آف ہوائی کے شعبہ انسٹیٹیوٹ فار ایسٹرو نومی میں کام کیا۔ فی الوقت جگ دیپ انڈین انسٹیٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کام کر رہے ہیں۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں