پرانی جنگ کے آسمان کے شاہینوں کو کس طرح سے حالیہ دور میں نئی بلندی حاصل ہوئی
جیسے ہی ہم نے پرواز حاصل کرنے کی صلاحیت حاصل کی اس کے ساتھ ہی تقریباً ہم نے ہوا میں دوسروں کو تباہ کرنے کے نئے طریقے ڈھونڈ لئے تھے۔ فضائی جنگ کا آغاز اس وقت سے شروع ہوا جب پائلٹ اپنے کاک پٹ سے نکل کر ہدف کا نشانہ اپنی پستول سے لیتے تھے۔
جنگ تباہی و بربادی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے تاہم یہ ہوا بازی کی ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی کے لئے مثالی ہوتی ہے۔ آج ہمارے جانے والے جدید جنگی جہاز کافی سارے سنگ میل عبور کر کے بنے ہیں، باز گرداں نزولی گیئر، ملفوف کاک پٹ، اندرونی ہتھیاروں کے نظام، جیٹ انجن، خارج کرنے والی سیٹ، مکمل نظارہ کرنے والی اسکرین اور بہت کچھ۔
یہاں دو تاریخی طیاروں کی اختراعی خصوصیات کا ذکر کیا جا رہا ہے جس یہ یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ کس طرح سے انہوں نے نئی ٹیکنالوجی کو جنگ میں استعمال کیا۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں