آپ اپنے آس پاس کی چیزوں کو صرف آنکھ مار کر بڑا کر کے دیکھنے کے قابل ہوں گے
سپرمین کی نگاہ دوربینی تھی جس کی بدولت وہ میلوں تک حالات و واقعات دیکھ سکتا تھا تاہم انسان اس کی اس صلاحیت کی نقل مکمل طور پر ایک الگ مقصد کے لئے کررہے ہیں۔ بڑھتی عمر کے ساتھ داغی بگاڑ (اے ایم ڈی) پوری دنیا میں بوڑھے لوگوں میں اندھے پن کا سب سے بڑا سبب ہے، جس میں آنکھ کی پتلی میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے اور وہ دیکھے جانے والی چیزوں کی نفیس تفصیلات سے نہیں نمٹ سکتی ہے۔
اے ایم ڈی کا شکار ہونے والے افراد کی بصارت کو بہتر بنانے کے لئے سان ڈیاگو اور سوئٹزر لینڈ کے محققین نے ایک ایسا دوربینی کانٹیکٹ لینس بنایا ہے جو آپ کی نگاہ کو 2.8 گنا بہتر کر سکتا ہے۔ یہ غیر لچکدار کانٹیکٹ لینس ایک عام لینس سے بڑا ہوتا ہے تاہم پھر بھی یہ اے ایم ڈی کا شکار افراد کے لئے موجود علاج کے مقابلے میں کافی اچھا ہے جس میں بھاری دوربینی عدسے والے چشمے پہننے پڑتے ہیں۔ اگرچہ خصوصی عینک کانٹیکٹ لینسز کے ساتھ اب بھی پہننے پڑیں گے تاہم یہ سام سنگ کے سہ جہتی چشموں کو تبدیل کر کے حاصل کئے گئے ہیں جس میں کافی جدید ٹیکنالوجی کی خصوصیات شامل ہیں۔
فریم پر لگے حساسئے آپ کو عام اور دوربینی بصارت میں دیکھنے کی اجازت آنکھ مارنے کے ساتھ دیتے ہیں۔ آپ سیدھی آنکھ ماریں گے تو 2.8 گنا اضافہ متحرک ہو جائے گا جبکہ الٹی آنکھ اس کو غیر فعال کر دے گی۔ ایرک ٹریمبلے جو تحقیق کی سربراہی سوئس فیڈرل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں کررہے ہیں کہتے ہیں : "اس نقطہ پر یہ اب بھی تحقیق ہی ہے، تاہم ہمیں امید ہے کہ بالاخر یہ اے ایم ڈی کے شکار افراد کی حقیقی پسند ہو گی۔ "
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں