اپنے جسم کے سب سے بڑے اعضاء کے بارے میں جانئے۔ ۔ ۔
کیا آپ جانتے ہیں ؟ تمام ممالیہ کی کھال پر بال ہوتے ہیں بشمول ان آبی ممالیوں کے بھی جو بغیر بال کے نظر آتے ہیں۔
ایک اوسط فرد کی جلد کی سطح لگ بھگ دو مربع میٹر ہوتی ہے۔ انسانی کھال ہمارے کل جسم کے وزن کا 16 فیصد تک ہونے کے ساتھ ہمارے جسم میں سب سے بڑا عضو ہوتی ہے۔ یہ تین مختلف پرتوں - اوپری کھال (epidermis)، اصلی کھال (dermis) اور تحت الجلد (hypodermis)-سے مل کر بنتی ہے۔ ان پرتوں میں سے ہر ایک کا منفرد فعل ہوتا ہے۔ انسان ان کمیاب چیزوں میں سے ایک ہے جو ان منفرد پرتوں کو دیکھ سکتے ہیں۔
اوپری کھال سب سے اوپر اور آب روک(water proof) ہوتی ہے۔ جسم کے درجہ حرارت کو درست رکھنے میں مدد دینے کے ساتھ، اوپری کھال ہماری عفونت (انفیکشن) سے بھی حفاظت کرتی ہے کیونکہ یہ مرض پھیلانے والے جرثوموں کو ہمارے جسم میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔ اگرچہ عام طور پر اس کو ایک ہی پرت کہا جاتا ہے تاہم حقیقت میں یہ پانچ تہوں سے مل کر بنتی ہے۔ سب سے اوپر کی پرتیں اصل میں مردہ کیراٹین سے بھرے خلیات ہوتے ہیں جو پانی کو ضائع ہونے سے روکتے اور ماحول سے محفوظ رکھتے ہیں، تاہم نچلی سطح جہاں نئی کھال کے خلیات پیدا ہوتے ہیں ان کی پرورش اصلی جلد کرتی ہے۔ دوسری انواع میں جیسا کہ جل تھلیے ہیں اوپری کھال صرف زندہ کھال کے خلیات پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان صورتوں میں جلد عمومی طور پر نفوذ پذیر ہوتی ہے اور اصل میں عمل تنفس کے اہم عضو کے طور پر کام کرتی ہے۔
اصلی کھال کے ربط ساز بافتے اور عصبی اخیر ہوتے ہیں اور یہ بالوں کے غدود، پسینے کے غدود، لعاب اور خون کی شریانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اصلی کھال کی اوپری پرت سلوٹ دار ہوتی ہے اور اوپری کھال سے مضبوطی سے جڑی ہوتی ہے۔
اگرچہ تحت الجلد کو حقیقی طور پر کھال کا حصّہ نہیں مانا جاتا تاہم اس کا مقصد اوپری جلد کی تہوں کو جسم کے اندر موجود ہڈیوں اور پٹھوں سے ملانا ہوتا ہے۔ خون کی شریانیں اور اعصابی کنارے اس پرت سے گزر کر ہی اصلی جلد تک جاتے ہیں۔ یہ پرت درجہ حرارت کو درست رکھنے کے لئے بہت ضروری ہوتی ہے کیونکہ یہ کسی بھی صحت مند بالغ کے جسم میں چکنائی کا 50 فیصد تک زیر جلد بافتوں میں رکھتی ہے۔ اس طرح کی پرتیں اکثر دوسری انواع میں نہیں دیکھی جاتیں، انسان ان چند انواع میں سے ایک ہیں جو اپنے کھال میں مختلف پرتوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ نہ صرف یہ کھال پٹھوں، ہڈیوں اور اندرونی اعضاء کی حفاظت کرتی ہے بلکہ ماحول کے خلاف یہ ہماری محافظ رکاوٹ بھی ہے۔ درجہ حرارت کی درستگی، غیر موصل کاری، پسینے کا اخراج اور حس جلد کے چند کچھ اور افعال بھی ہیں۔
جلد سے متعلق پانچ اہم حقائق
1 جرثومے انسانی جلد پر نمو پاتے رہیں گے۔
ایک عام انسانی جلد کے ہر مربع انچ پر اوسطاً 3 کروڑ 20 لاکھ جراثیم ہوتے ہیں۔ ۔ ۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کہ آپ دن میں کتنے مرتبہ حمام جائیں یا نہائیں !
2 آپ ہر روز اپنی کھال اترتے ہیں !
ہر 24 گھنٹے میں آپ اپنی مردہ کھال کے خلیات کی سب سے اوپری جلد کو کھو دیتے ہیں جو آپ کی کھال کو تروتازہ اور صاف اور سانس لینے کے قابل رکھتی ہے۔
3 جسم میں جلد کی موٹائی بہت تیزی سے تغیر پذیر ہوتی ہے۔
آپ کی پلکوں پر کھال لگ بھگ 1 ملی میٹر موٹی ہوتی ہے، تاہم آپ کے پیروں پر یہ موٹائی 3 ملی میٹر تک بڑھ جاتی ہے اور یوں آپ کو وہاں زیادہ حفاظت دیتی ہے جہاں ضرورت ہوتی ہے۔
4 جب ہماری عمر بڑھتی ہے تو جلد مہین ہوتی ہے
جلد وقت گزرنے کے ساتھ مہین اور ڈھیلی ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ جھریاں پڑتی ہیں اور لوگ بڑھاپے میں پلاسٹک سرجری کرواتے ہیں۔
5 ہمارے پسینے کے ارب ہا غدود ہوتے ہیں
صحت مند جلد کے ہر مربع انچ میں لگ بھگ 650 پسینے کے غدود ہوتے ہیں جو آپ کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے لازمی ہوتے ہیں۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں