سوال:پانی کے بغیر آپ کتنا عرصہ رہ سکتے ہیں ؟
الف۔ ایک دن
ب۔ تین دن
ج۔ 70 برس
جواب:زیادہ تر ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ انسان زیادہ سے زیادہ تین دن پانی کے بغیر رہ سکتا ہے۔ بہرحال بھارتی پرہلاد جانی کا دعویٰ ہے کہ وہ پانی کے بغیر 70 برس سے رہ رہا ہے۔ یہ متنازعہ عمل 'بریتھرینزم' کہلاتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ جسم صرف سورج کی روشنی پر زندہ رہ سکتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں ؟
ہم سرایتی(isotonic) آب ربانی (dehydration)میں ہم جسم میں موجود نمک کے برابر پانی کو ضائع کرتے ہیں تاہم خون میں سوڈیم کی زیادتی کی وجہ سے ہم زیادہ پانی ضائع کرتے ہیں۔
دیکھئے اس وقت ہمارے اندر کیا ہوتا ہے جب ہم اپنی پیاس نہیں بجھاتے
صرف سانس لے کر، پسینہ نکال کر اور پیشاب کر کے ایک اوسط آدمی ایک دن میں دس پانی کے کپ ضائع کرتا ہے۔ ہمارا جسم 75 فیصد پانی پر مشتمل ہے لہٰذا پانی کی کمی کا خطرہ اکثر بنا رہتا ہے۔ پانی ہمارے نظام کو قائم رکھنے کے لئے لازمی جز ہے اور یہ لامحدود افعال انجام دیتا ہے۔
جلد کو چکنا رکھنا، فضلے کو نکالنا، اور فشار خون اور کولیسٹرول کی سطح کو قائم رکھنا اس کے اہم کاموں میں سے کچھ کام ہیں۔
بنیادی طور پر پانی کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے جسم میں سیال کا اندراج اس کے اخراج سے کم ہو۔ آپ کے جسم میں موجود نمکیات کا تناسب تلپٹ ہو جاتا ہے اور نمک اور شکر کی سطحیں پاگل ہو جاتی ہیں۔ خامری سرگرمی آہستہ ہو جاتی ہے، زہر آسانی سے جمع ہو جاتے ہیں اور سانس لینا مزید مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ پھیپھڑوں کو سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔
بچے اور نو عمر لوگ سب سے زیادہ حساس ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جسم دوسری عمر کے گروہوں کی طرح لچک دار نہیں ہوتے۔ طویل عرصے سے سفارش کی جاتی رہی ہے کہ دن میں آٹھ گلاس یا دو لیٹر(0.5 گیلن) پانی کو پیا جائے۔ مزید حالیہ تحقیق غیر حتمی ہے کیونکہ اس سے تھوڑا سا زیادہ اور کم دونوں کو صحت مند سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ پانی؟
آبیدگی (Hydration)توازن تلاش کرنے کا نام ہے۔ نمی کی بہت زیادہ کمی یا اضافہ دونوں ہی نقصان دہ ہوتے ہیں ؛ اور یہ تسمیم آب (water intoxication)سے جانی جاتی ہے۔ اگر بہت زیادہ مائع آپ کے جسم میں موجود ہو گا تو وہ غذائی اجزاء جیسا کہ الیکٹرولائٹس اور سوڈیم تحلیل ہو جائیں گے اور نتیجتاً جسم کو نقصان پہنچے گا۔ آپ کے خلیات پھول کر پھیل جائیں گا اور پھٹ بھی سکتے ہیں، اور اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ مہلک بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ بہترین علاج الیکٹرولائٹس پر مشتمل سیال کو درون ورید (IV)سے لے لیا جانا ہے۔ تسمیم آب خون میں سوڈیم کی قلت کی صرف ایک قسم ہے جس میں حد سے زیادہ پسینے کا اخراج، معدے اور گردوں کے مسائل شامل ہیں۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں