ماہرین رکازیات کے درمیان رائج نظریہ ہے کہ پرندے جراسک دور کے براہ راست گر گٹی ڈائنوسارسوں کی نسل سے ہیں۔ اس کے خلاف کا نظریہ یہ اے کہ پرندے اصل میں قبل از تاریخ کے رینگنے والے جانوروں کی نسل سے ہیں۔ اگر ڈائنوسارس کی نسل کا نظریہ درست ہے، تب سارس - بلکہ اصل میں تو تمام پرندے - ڈائنوسارس کے ذیلی گروہ میں درجہ بند ہو سکتے ہیں۔ تاہم یہ کہنا ایسا ہی ہے جیسے کہ وہیل سم دار (کھر والے خشکی کے جانور) ہیں، کیونکہ وہ سم داروں کی نسل سے ہیں۔ سارس کی لمبی ٹانگوں کا ارتقاء لمبی گھاس اور اتھلے پانی میں، مچھلیوں، مینڈکوں اور دوسرے شکار کی تلاش کے لئے چلنے کے لئے ہوا ہے۔ ماہرین رکازیات کو یقین ہے کہ اڑنے والے ڈائنوسارس کے اجداد - زرافے جتنے پر دار سوسمار - بھی شاید اسی طرح سے شکار کرتے تھے۔
جمعہ، 24 جون، 2016
- بلاگر میں تبصرے
- فیس بک پر تبصرے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں