میٹھے پانی کے آبی پودوں کو زیادہ تاریک ماحول اور کم کاربن ڈائی آکسائڈ کی سطح سے نمٹنا ہوتا ہے۔ قلیل روشنی کا صفایا پانی پر تیرنے والی یک خلوی کائی پہلے ہی کر چکی ہوتی ہے۔ لہٰذا آبی پودے یا تو حد درجہ مہین ہوتے ہیں، پھیلی ہوئی پتیوں کے ساتھ تاکہ اپنی سطحی رقبے کو زیادہ سے زیادہ کر سکیں، یا پھر وہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنی پتیاں پانی سے باہر نکال سکیں۔ کنول کی بڑی، چپٹی پتیاں ہوتی ہیں جو تیرتی ہیں، سرکنڈے اپنی پتیاں سیدھی ہوا میں نکال لیتے ہیں۔ اس حیات کے لئے اہم مطابقت جو وہ اختیار کرتے ہیں وہ ہوا بافت کہلاتی ہے۔ تنے میں موجود یہ ایک مسام دار ہوا سے بھرے بافتے ہوتے ہیں جو پودے میں آکسیجن کا ذخیرہ اور ترسیل کرتے ہیں۔ آکسیجن آس پاس کے پانی سے جذب نہیں ہوتی (کیونکہ وہ اتنی ہوتی ہی نہیں ) بلکہ یہ پودے خود سے ضیائی تالیف کے عمل میں بطور ضمنی محاصل کے پیدا کرتے ہیں۔ آپ اس اضافی آکسیجن کو بنتے ہوئے تالاب کے پودوں میں بطور ننھے بلبلوں کے دیکھ سکتے ہیں۔
جمعرات، 16 جون، 2016
- بلاگر میں تبصرے
- فیس بک پر تبصرے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں