الفوین امواج خاص قسم کی امواج ہوتی ہیں جو سورج کی اوپری کرۂ فضائی میں پائی جاتی ہیں اور یہ شمسی ہوا میں بھی موجود ہوتی ہیں جو ستارے سے پورے شمسی نظام میں نکلتی ہیں۔ یہ آئنز کہلانے والی برقی بار دار ذرّات کی 'لہروں ' سے مقناطیسی میدان کے ٹھیک زاویہ پر آ کر بنتی ہیں، اور ان کی موجودگی کے بارے میں سب سے پہلے سویڈش طبیعیات دان ہینز الفوین نے 1942ء میں پیش گوئی کی تھی۔ سیارچوں نے قدرتی الفوین امواج کو بین السیاروی خلاء میں خلائی دور کے آغاز (ساٹھ کی دہائی) میں ہی دریافت کر لیا تھا، تاہم ان کی موجودگی کی تصدیق سورج کے باہری کرہ (کرونا) میں صرف 2011ء میں ہوئی ہے۔ کئی فلکیات دان سمجھتے ہیں کہ یہ توانائی کی منتقلی اور کرونا کو گرم کرنے کے ذمہ دار ہیں، اور وضاحت کرتے ہیں کہ آیا یہ کیوں جھلسا دینے والے 20 لاکھ ڈگری سیلسیس (36 لاکھ ڈگری فارن ہائیٹ) کے درجہ حرارت تک پہنچ جاتا ہے - سورج کی ظاہری سطح سے کہیں زیادہ گرم۔
جمعہ، 1 جولائی، 2016
- بلاگر میں تبصرے
- فیس بک پر تبصرے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں