جس دن جب ہم مریخ کی سطح پر قدم رکھنے کی جرات کریں گے تب ہم کیا پہنیں گے ؟
جب انسانیت بالآخر سرخ سیارے یا کسی سیارچے پر قدم رنجہ فرمائے گی تو اس وقت ہمارا موجودہ خلائی لباس کام نہیں آئے گا۔ فی الوقت استعمال ہونے والے خلائی لباس بہت زیادہ غیر لچک دار، بہت بھاری ہوتے ہیں اور ان میں دور دراز اجسام پر اتر کر کام کرنے کے لئے درکار تحفظ کی بھی کمی ہوتی ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے، ناسا نئے خلائی لباس پر کافی سخت محنت کر رہا ہے، جو زی-1 کے نام سے جانا جاتا ہے، اس میں کرۂ ارض کے علاوہ کسی دوسری جگہ پر اترنے کی مہم جوئی اور خلائی چہل قدمی کے لئے کافی تعداد میں نئی اختراعات موجود ہیں۔
اگر بات کی جائے ٹیکنالوجی میں ہونے والی سب سے اہم پیش رفت کی تو وہ پیچھے لگے ہوئے سوٹ پورٹ کی ہے۔ روسی خلائی لباسوں میں یہ پہلے سے لگی ہوئی اور استعمال کی جاچکی ہے، یہ چیز پہننے والے کو لباس میں تیزی سے داخل اور نکلنے کے قابل بناتی ہے، اور زی-1 کو یہ مزید اس قابل بھی بنائے گی کہ خلائی جہاز کے بیرون میں تیز رفتار خلائی چہل قدمی کے لئے لٹک جائے (اس سے سانس لینے کے عمل میں لگنے والے وقت کی بچت ہو گی جس سے رفع دباؤ کی بیماری کو روکنے میں مدد ملے گی)۔ دریں اثناء زی-1 خلائی جہاز کے جوڑوں میں بیرنگ موجود ہیں جس سے مستعد حرکات جیسا کہ پتھروں کے نمونے جھک کر اٹھانا کافی آسان ہو جائے گا۔
زی-1، کو سب سے پہلے پہننے کا منصوبہ آئی ایس ایس کے 2017ء میں کئے جانے والے دورے میں بنایا گیا ہے - اور امید ہے کہ اس کے بعد زی-2 مزید جدید دور حاضر کی ٹیکنالوجی کے ساتھ کامیاب ہو گا۔ ہمیں نظام شمسی کے پہلے غیر چھان بین کئے گئے مقامات پر لے جانے کے لئے یہ اگلا اہم قدم ہو گا۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں