جماعت دوم کی تہذیب پورے ستارے کی طاقت کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے شاید یہ اسٹار ٹریک سلسلے میں سوائے خمیدہ راستے کو چھوڑ کر سیاروں کی فیڈریشن کے کسی نسخے جیسی ہوگی ۔ وہ ملکی وے کہکشاں کے کچھ حصّے کو آباد کر سکتی ہیں جبکہ ستاروں کو بھی جلا سکتی ہیں پس اس طرح سے وہ ظہور ہوتی ہوئی جماعت دوم کے لئے اہل ہوتی ہیں۔
سورج کی پیدا کی ہوئی توانائی کو پوری طرح استعمال کرنے کے لئے فری مین ڈائیسن نے اندازہ لگایا ہے کہ ایک جماعت دوم کی تہذیب شاید ایک دیوہیکل کرہ سورج کے گرد قائم کر دے تاکہ اس کی شعاعوں کو جذب کر سکے۔ مثال کے طور پر یہ تہذیب ایک مشتری کے حجم کے سیارے کو ساختیاتی عمل سے گزار کر سورج کے گرد ایک کرہ کی شکل میں لا سکتی ہے۔ حر حرکیات کے قانون کی رو سے کرہ بالآخر گرم ہو جائے گا اور زیریں سرخ اشعاع کی خصوصیات کا حامل بن جائے گا جس کو باہری خلاء سے دیکھا جا سکتا ہے۔ جاپان کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف سویلائزیشن کے جن جگاکو اور ان کے ساتھیوں نے آسمان فلک میں 80 نوری برس تک کی تلاش کی ہے تاکہ اس طرح کی کسی تہذیب کو دیکھ سکیں تاہم ان کو اس طرح کی اشعاع کے اخراج کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا (اگرچہ یاد رہے کہ ہماری کہکشاں ایک لاکھ نوری برس پر پھیلی ہوئی ہے۔)
جماعت دوم کی تہذیب شاید اپنے نظام شمسی میں کچھ سیاروں کو آباد کر سکے اور بالآخر بین النجمی سفر کرنے کا کوئی منصوبہ شروع کر سکے۔ جماعت دوم کے پاس کیونکہ وسیع وسائل دستیاب ہوں گے لہٰذا وہ ممکنہ طور پر کسی قسم کی اجنبی دھکیلنے کا نظام جیسا کہ ضد مادّہ/ مادّے سے چلنے والا انجن اپنے خلائی جہازوں کے لئے بنا سکتے ہیں جس سے وہ روشنی کی رفتار کی قریبی رفتار سے سفر کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ اصولی طور یہ اس طرح کی توانائی صد فیصد کارگر ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ تجرباتی طور پر جماعت اوّل کے لئے ممکن ہوگی تاہم یہ کافی مہنگی ہو سکتی ہے (اس کے لئے ایک جوہری اسراع گر کو ضد پروٹون کی کرن بنانے کے لئے استعمال کیا جائے گا جس سے ضد جوہر بنائیں جائیں گے۔)
ہم صرف اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس طرح سے جماعت دوم کا سماج کام کرتا ہوگا۔ بہرحال جائیداد، وسائل اور طاقت پر تنازعوں کے طے ہونے میں شاید ایک ہزار برس کا عرصہ لگ جائے ۔ ایک جماعت دوم کی تہذیب کے متعلق اندازہ ہے کہ وہ لافانی ہو سکتی ہے۔ اس کی کافی امید ہے کہ بجز ان کے خود کے معلومہ سائنس میں کوئی ایسی چیز نہیں ہوگی جو ان کو تباہ کر سکے ۔ وہ سیارچوں اور شہابیوں کا رخ موڑ دے گی، برفیلے دور کو موسمی نمونوں میں تبدیلی کرکے بدل دے گی، یہاں تک کہ وہ اس قابل ہوگی کہ قریبی پھٹنے والے سپرنووا سے پیدا ہونے والے خطرے کو اپنے سیارے کو خالی کرکے اپنی تہذیب کو اس خطرے سے دور منتقل کرکے جان بچا سکے- یا پھر مرتے ہوئے ستارے کے حر مرکزائی انجن کو بھی چھیڑ سکتی ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں