جواب:اسٹیورٹ ہارڈوک، سائی فائی مصنف اور سائنسی گاؤدی۔
یقیناً چاند پر جمع کی ہوئی توانائی کو زمین پر منتقل کیا جا سکتا ہے (یہی وہ بات ہے جس کے بارے میں ہم واقعی میں پریشان ہیں)۔ میرا مطلب یہ ہے کہ، ہمیں بجلی - یعنی کہ الیکٹران کے بہاؤ کو ایک موصل کے ذریعہ منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں ان حرکت کرتے ہوئے الیکٹران کو حاصل کرکے صرف اس توانائی کو منتقل کرنے کی ضرورت ہوگی، اس کے بعد ہم اس کو زمین پر جمع کرکے کام میں لے آئیں گے۔
کیا ہم ایسا چاند پر سے کرسکتے ہیں؟ یقیناً۔ چاند پر اترنے والے اپالو خلائی جہاز نے واپس زمین پر ریڈیائی اشاروں کو بھیجا تھا، اور ان اشاروں کو تاروں کے ذریعہ الیکٹران کو حرکت دے کر حاصل کیا گیا تھا، اور اگرچہ وہ حد درجہ کمزور تھے، بہرکیف یہ توانائی کی خلاء میں سے منتقلی کی ایک مثال ہے۔
اصولی طور پر، یہ یا اور بہت سے دوسرے طریقہ ہائے کار توانائی کی بڑی مقدار کو منتقل کرنے کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں۔ تاہم سوال یہ ہے کہ یہ توانائی آئے گی کہاں سے؟
چاند پر سب سے زیادہ فوری دستیاب توانائی سورج کی روشنی ہے، تاہم اس روشنی کو زمین کے گرد مدار میں جمع کرنا چاند (جس کا کوئی بھی حصہ ہر ماہ دو ہفتے تک تاریکی میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے) پر جمع کرنے اور زمین پر بھیجنے کے مقابلے میں زیادہ آسان ہے۔
اگرچہ مجھے شبہ ہے کہ ہمارا تجارتی پیمانے پر توانائی کو جمع کرکے زمین پر بھیجنے کا امکان کم ہے۔ چاہئے وہ جگہ چاند، خلاء یا کوئی اور جگہ ہی کیوں نہ ہو۔ وجہ یہ ہے کہ جیسا کہ میں نے کسی جگہ کہا تھا، کہ منتقل کرنے کی کوئی بھی صورت جو اس قدر وسیع توانائی کو سطح پر نیچے بھیج سکے اپنی روح میں ایک موت کی کرن ہوگی۔
نیواڈا میں آئیونپا شمسی پلانٹ پر ہونے والا حالیہ حادثہ قابل غور ہے، جس میں کمپیوٹر کی غلطی کی وجہ سے کچھ آئینے ہ غلط ترتیب میں آگئے تھے، جس سے جمع کرنے والے مینار پر آگ بھڑک اٹھی تھی اور اس دوران مزدوروں نے جائے پناہ حاصل کی تھی۔
اور عمومی کام کرنے کے حالات کے تحت پلانٹ متواتر گزرنے والے پرندوں اور کیڑوں کو جلاتا رہا ہے۔
اب کچھ لوگ کہیں گے کہ یہ اس صورت میں درست نہیں ہوگا جب توانائی کو جمع کرنے کا علاقہ کافی وسیع علاقے پر پھیلا ہوگا - فرض کرلیجئے کہ پچاس ایکڑ خردامواج کو حاصل کرنے والے اسٹیشن پر۔ جی ہاں، یہ بات درست ہے، تب توانائی کی مقدار شمسی یا ہوائی توانائی سے زیادہ طاقتور نہیں ہوگی، لہٰذا پھر خلاء میں اتنے مہنگے بنیادی ڈھانچے کو بنانے کا مقصد کیا ہوگا۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں