کوئلے نے صنعتی انقلاب کو ایندھن دیا اور آج بھی دنیا کی کل بجلی کا 40 فیصد کو مہیا کرنے کا ذمہ دار ہے، تاہم دیکھئے کہ کوئلے کی کان کو کس طرح سے بنایا جاتا ہے؟
کوئلے کی کانوں کی دو اہم اقسام ہوتی ہیں جو کوئلہ معدن (collieries)سے بھی جانی جاتی ہیں۔ سب سے پہلی قسم' کان کی اوپری تہ والی سطح' (اوپن کاسٹ سرفیس) ہوتی ہے، جو کوئلے کی درز (سیم)پر مشتمل ہوتی ہے جس کو ایک بھاری مٹی اور پتھر نے ڈھانپا ہوا ہوتا ہے۔ بلڈوزر مٹی کو صاف کرتے ہیں اور دھماکہ خیز مواد باقی بچی ہوئی جگہ کو توڑنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بعد میں اس مادے کو ہٹانے کے لئے کھدال اور طاقت ور بیلچے لائے جاتے ہیں جس کے بعد کوئلے کو اکھاڑا جاتا ہے۔ جب کان ختم ہو جاتی ہے تو اوپری مٹی کو واپس اس جگہ میں ڈال دیا جاتا ہے۔
دوسری قسم، زیر زمین کان [انڈر گراؤنڈ مائن](جو یہاں دکھائی گئی ہے ) میں کوئلے کے جوڑوں میں زیادہ گہرائی تک رسائی ہوتی ہے اور یہ کہیں زیادہ خطرناک اور مشکل ہو سکتی ہے۔ شروع میں، کوئلے کے سامنے کا حصہ کھدال اور بیلچے سے کھودا جاتا ہے، تاہم جب وقت گزرتا ہے تو دھماکہ دار مواد استعمال کیا جاتا ہے تاکہ کوئلے کو جوڑوں کو پھاڑا جا سکے۔
جدید کانوں میں وہ مشینیں استعمال کی جاتی ہیں جن میں ٹنگسٹن کے دانت ہوتے ہیں جو کوئلے کے سامنے حصے کو کاٹتے ہیں۔ کوئلے کی کان کنی کے 'طویل دیوار' (لونگ وال)اور' کمرے -اور-ستونوں' (روم-اینڈ-پلرز)کے نظام دو اہم طریقے ہیں۔ طویل دیوار کا طریقہ افقی طور پر کوئلے کے سامنے کے حصے کو کاٹتا ہے اور معدن کو ترسیلی پٹوں(کنوئیر بیلٹ) پر ڈال دیتا ہے۔ کمرے -اور-ستون کے طریقے میں کوئلے کے جوڑوں کو ایک جالی کی طرح کے سرنگوں کے جال کی صورت میں کاٹا جاتا ہے، اور باقی رہ جانے والے ستونوں کو چھت کا سہارا دینے کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ طویل دیوار کا طریقہ ان ستونوں کو ختم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جو کمرے -اور-ستون والے طریقے میں پیچھے بچ جاتے ہیں۔
شگاف میں آگ!
کوئلے کی درزوں (سیمز)میں آگ لگ سکتی ہے اور وہ دہائیوں تک بلکہ صدیوں تک جلتی رہ سکتی ہیں چاہئے اس کا سبب کوئی حادثہ ہو جیسا کہ گیس کا دھماکہ یا پھر کوئی قدرتی سبب ہو۔ کان میں کافی حرارت اور ہوا آنے کا ایسا انتظام ہوتا ہے کہ خود سے احتراقی عمل(self-combustion) شروع ہو سکتا ہے۔
ناقابل یقین طور پر دنیا بھر میں ہزار ہا کوئلے کی درزوں میں لگنے والی آگ کل کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج کا صرف تین فیصد تک ہوتا ہے۔ یہ دیگر زہریلی گیسوں کو بھی اگلتی اور اپنی کوئلے کی زمین کی تہ نشینی اور تباہی کا سبب بنتی ہے۔
یہ صرف جلنے سے اس وقت رکتی ہے جب وہ اپنے کوئلے کا ذخیرہ ختم کر دیتی ہے یا پھر انسانی مداخلت کی وجہ سے بجھتی ہے۔ کان کی گہری آگ کو الگ کیا جاتا ہے اور بے عمل گیسوں (انرٹ گیسز)کو آگ کے ارد گرد کے علاقے میں ڈالا جاتا ہے۔
دوسری طرف سطح کے قریب آگ سے زمین میں مٹی اور پانی ڈال کر نمٹا جا سکتا ہے، بعد میں تلچھٹ(سیڈیمنٹ) کی دشوار گزار پرتوں سے جگہ کو ڈھانپا جاتا ہے۔ اس طرح کی اکثر آگ کی گہرائی اور وسعت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ان کو بجھانا ناممکن ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
آج ایندھن کے لئے نکالے جانے والے زیادہ تر کوئلے کا تعلق 36-30 کروڑ برس پہلے کاربن خیز دور (Carboniferous)سے ہے
#جہان_سائنس
#jahanescience
#جہان_سائنس
#jahanescience
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں