نظریاتی طور پر اپنی ثقل کے تحت منہدم ہونے سے پہلے ایک ستارے کا زیادہ سے زیادہ حجم کیا ہو سکتا ہے؟
جواب:مائیک جیمز روسو
اس سوال کا جواب صرف وہاں تک درست ہو سکتا ہے جہاں تک کائنات پر حکمرانی کرنے والی ہماری حالیہ دریافتیں اور طبیعیات کی تفہیم ہے، جو متواتر تبدیل اور ترقی کر رہی ہیں۔ چلیں مجھے ایک موقع دیجئے تاکہ میں یہ بات سمجھا سکوں کہ اس سے میرا کیا مطلب ہے۔
کچھ عرصے پہلے تک ہماری معلومات کے مطابق سب سے بڑا ستارہ وی وائے کلب اکبر(VY Canis Majoris) تھا۔ نیچے دی ہوئی تصویر صرف آپ کو ایک اندازہ قائم کرنے میں مدد دیتی ہے کہ سورج کے مقابلے میں وی وائے کلب اکبر کس قدر بڑا ہے۔
بہرحال چند برسوں کے اندر یو وائے اسکوٹی کہلانے والے ایک نئے ستارے نے اس سے یہ لقب چھین لیا ہے۔ یہاں دیکھئے کہ یو وی اسکوٹی، وی وائے کلب اکبر کے مقابلے میں کس قدر ضخیم ہے۔ ۔ ۔
ایک طویل عرصے تک یہ سمجھا جاتا رہا کہ ستاروں کی پہلی نسل جو ابتدائی کائنات میں بنی ہے وہ وی وائے کلب اکبر اور یو وی اسکوٹی کے تناسب سے کہیں زیادہ ضخیم ہو سکتی تھی، تاہم حالیہ تحقیق نے اس یقین پر کچھ شبہات رکھ دیئے ہیں۔ درج ذیل میں ان شبہات کی وجہ بیان کی جا رہی ہے :
علم فلکیات میں، ہائیڈروجن یا ہیلیئم سے بھاری کسی بھی عنصر کو ایک دھات سمجھا جاتا ہے، اور تمام دھاتیں ستاروں کے مرکز میں بنتی ہیں ۔ کچھ عرصہ پہلے سے یہ بات معلوم ہے کیونکہ اس سے پہلے کوئی ستارا موجود تھے، لہٰذا کائنات میں ستاروں کی پہلی نسل زیادہ تر خصوصی طور پر ہائیڈروجن اور تھوڑی سی ہیلیئم سے (کسی دھات سے نہیں ) بنی ہے۔
یہ حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ اس طرح کی حد اصل میں ستارے کے حجم پر قدغن لگاتی ہے کیونکہ نہ صرف ستارے کے پیدا ہوتے ہی ہائیڈروجن ضم (fused) ہونا شروع ہو جائے گی بلکہ جتنا زیادہ بڑا ستارہ ہو گا اتنی ہی زیادہ یہ ضم ہو گی اور گرم ہو کر /تیز رفتاری سے یہ "جلے " گی۔ اس طرح کے ستارے کے گرد موجود مادہ سورج کی سطح سے 8 گنا سے بھی زیادہ 90,000 درجہ فارن ہائیٹ تک پہنچ سکتا ہے۔ اور کیونکہ ہائیڈروجن اور ہیلیئم ہلکے ترین عنصر ہیں، حرارت اور گداخت (fusion) کی قوت اصل میں ثقل کی قوت کو زیادہ طاقت دے گی اور اصل میں ستارہ گیس کھونے لگے گا، جو اس کے حجم پر حد لگاتی ہے۔
سائنس دان اب بھی نہیں جانتے کہ یہ اوپری حد کہاں تک جاتی ہے، تاہم اس قدغن کا مطلب یہ ہوا کہ ستارے خصوصی صورتحال میں اصل میں اس وقت بڑے ہو جاتے ہیں جب ہر نسل میں دھاتی مقدار بڑھتی ہے، جو ستارے کو زیادہ ضخیم اور اس کی سطحی ثقل کو زیادہ مضبوط بناتی ہے، لہٰذا وہ ثقل کے ذریعہ زیادہ گیس کو قابو کرنے کے قابل ہوتا ہے۔
اگرچہ فی الوقت یہ ممکن ہے، اور اس کا امکان بھی ہے، کہ بڑے ستارے بالآخر دریافت ہو جائیں گے، آج کی کائنات میں موجود ستارے کی کمیت کی اوپری حد کے نسبتاً قریب یو وی اسکوٹی ہے۔
#جہان_سائنس
#jahanescience
#جہان_سائنس
#jahanescience
1 comments:
kia bat hy yar
ایک تبصرہ شائع کریں