Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    منگل، 8 نومبر، 2016

    حیات کی اپنی تعریف خود خلق کرنا


    حتمی طور پر مجھے یقین ہے کہ اکلوتی مساوات کا وجود جو پوری کائنات کو ایک منظم، ہم آہنگ طریقے سے ایک خلق کی ہوئی یا کیسی بھی بیان کر سکے گی۔ بہرحال میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ یہ صورت گری انسانیت کو کوئی شخصی تعریف دے سکے گی۔ آپ چاہئے کتنی بھی حیران کر دینے والی یا نفیس طبیعیات کا حتمی کلیہ دریافت کر لیں وہ ارب ہا روحوں کو جلا بخش کر ان کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر سکے گا۔ کونیات سے کوئی جادوئی کلیہ نہیں آئے گا اور طبیعیات لوگوں کو مبہوت اور روحانی زندگیوں کو ہرا بھرا رکھے گی۔

    میرے لئے حیات کی اصل تعریف یہ ہے کہ اس کی اپنی تعریف بنائیں۔ اپنا مقدر بنانا ہماری منزل ہے بجائے اس کے کہ اپنا مقدر کسی اعلیٰ حاکم کے حوالے کر دیا جائے۔ آئن سٹائن نے ایک مرتبہ تسلیم کیا تھا کہ وہ ان سینکڑوں افراد کو مطمئن کرنے سے لاچار تھا جو خطوط کے ڈھیر اس کو لکھ کر حیات کی تعریف جاننا چاہتے تھے۔ جیسا کہ ایلن گتھ نے کہا تھا، "اس طرح کے سوالات کو پوچھنا ٹھیک ہے، تاہم کسی کو یہ امید نہیں رکھنی چاہئے کہ طبیعیات دان سے اس کو کوئی حکمت بھرا جواب ملے گا۔ میرا اپنا جذباتی احساس یہ ہے کہ حیات کا مقصد ہے – حتمی طور پر میرا خیال ہے کہ مقصد وہ ہے جو ہم اس کو دیتے ہیں اور کوئی ایسا مقصد نہیں ہے جو کونیاتی صورت گری سے حاصل ہوا ہو۔"

    مجھے یقین ہے کہ سگمنڈ فرائیڈ لاشعوری دماغ کے تمام تر تاریک پہلو کے بارے میں لگائے گئے اندازوں کے باوجود سچائی کے کافی قریب آگیا تھا جب اس نے کہا کہ جو چیز ہمارے دماغ کو استحکام اور مقصد دیتی ہے وہ ہے کام اور پیار۔ کام ہمیں ذمے داری اور مقصد کا احساس دیتا ہے اپنے کاموں اور خوابوں کے لئے ٹھوس بنیاد فراہم کرتا ہے۔ کام نہ صرف ہمیں قاعدہ دیتا ہے بلکہ ہماری زندگیوں کو سنوارتا بھی ہے، یہ ہمیں فخر ، ہنرمندی اور اپنی خواہشات کی تکمیل کو پورا کرنے کا احساس دیتا ہے۔ اور پیار ایک لازمی جز ہے جو ہمیں سماج میں بن کر رکھتا ہے۔ بغیر پیار کے ہم خالی، جڑوں کے بغیر کچھ نہیں ہیں۔ ہم اپنی ہی زمین پر دوسروں کے معاملات سے الگ ہو کر کھو گئے ہیں۔

    پیار اور کام کے علاوہ میں دو چیزوں کو اور شامل کروں گا جو حیات کو معنی عطا کریں گی۔ سب سے پہلے تو اس ہنر کی آبیاری کریں جس کے ساتھ ہم پیدا ہوئے ہیں۔ بہرحال ہمارے مقدر نے ہم میں سے سب کو کچھ الگ خصوصیات و طاقتوں کے ساتھ پیدا کیا ہے، ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ہم ان کو خوب سے خوب تر کریں بجائے ان کو ناکارہ اور انحطاط کا شکار ہونے دیں۔ ہم ان تمام افراد سے اچھی طرح واقف ہیں جنہوں نے اپنے بچپن میں کئے عہدوں کو پورا نہیں کیا ۔ کچھ لوگ تو اپنے موجودہ کردار سے ہی وحشت زدہ ہو جاتے ہیں۔ بجائے مقدر کو مورد الزام ٹھہرائیں میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اپنے آپ کو ویسے ہی مان لینا چاہئے جیسا کہ ہم ہیں اور اپنی صلاحیت کے مطابق اپنی خوابوں کو حاصل کرنے کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔

    دوسرے ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ہم دنیا کو اپنی آنے والی نسلوں کے لئے اس سے اچھی جگہ چھوڑ کر جائیں جس میں ہم داخل ہوئے تھے۔ بطور افراد ہم کچھ کر سکتے ہیں چاہئے یہ قدرت کے راز کی چھان بین ہو یا ماحول کو صاف کرنا ہو یا پھر امن قائم کرنے کے لئے جدوجہد ہو یا معاشی انصاف، یا پھر پرجوش نوجوانوں کی متجسس روح کے لئے مربی کا کردار ادا کرکے ان کی رہنمائی کرنا ہو۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: حیات کی اپنی تعریف خود خلق کرنا Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top