جواب: گجانن چوہدری
چلیں ایک بہت ہی کچا سا حساب کرتے ہیں۔ اس حساب سے پہلے مجھے بھی اصل جواب معلوم نہیں ہے لہٰذا جب میں یہ حساب لگا لوں گا تب ہی میں بھی ٹھیک جواب حاصل کر پاؤں گا!
اہم مفروضہ: ہم زمین کی سطح کے اوپر موجود ہوا و پانی کی بات کررہے ہیں۔
زمین پر سمندر، بحر اور خلیجوں میں پانی (جو کل پانی کا 97.3 فیصد ہے) تقریباً 1 ارب 30 کروڑ مکعب کلومیٹر یا 1.3E+15 مکعب میٹرز (مکعب میٹر) ہے۔ پانی کی کثافت تقریباً 1،000/ فی مکعب میٹر ہوتی ہے، اس سے آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر پانی کی کل کمیت 1.3E+18 کلوگرام کی ہوگی۔
زمین کا قطر تقریباً 6،371 کلومیٹر ہے۔ لگ بھگ 16 کلومیٹر کے کرہ اول میں زمین کے کرہ کا 90 فیصد حصہ موجود ہوتا ہے۔ سطح سمندر پر ہوا کی کثافت لگ بھگ 1.2 کلوگرام/ فی مکعب میٹر ہوتی ہے۔ تو اب ہم ہوا کی مقدار (مہین، کھوکھلے کرہ) کا حساب لگا سکتے ہیں اور یوں اس کی کمیت کا بھی۔
میں شرط لگاتا ہوں کہ پانی جیت جائے گا، تو چلیں مجھے دیکھنے دیں کہ جیت کس کی ہوتی ہے! ایک بہت محتاط حساب یہ بتاتا ہے:
کرہ اول کی مقدار کا حساب لگانے کے بجائے، مجھے یہ دیکھنے کی اجازت دیجئے کہ اگر ہوا پوری زمین کی جگہ گھیر لے تو کیا ہوگا۔ ہوا کا 6،400 کلومیٹر نصف قطر کا یہ کرہ لگ بھگ 1.1E+21 مکعب میٹر ہوگا، اور اس کی کمیت 1.3E+21 کلوگرام ہوگی۔
ایسا لگتا ہے کہ جیسے (الف) خراب اندازہ ہے۔ بطور کھوکھلے 6،400 نصف قطر اور 16 کلومیٹر کی موٹائی کے کرے کے ہوا کا حجم 2.7E+18 مکعب میٹر ہوگا اور کمیت 3.4E+18 کلوگرام کی ہوگی۔ یہ (الف) سے کہیں زیادہ معقول اندازہ ہوگا۔ بہرحال غور کیجئے، یہ اب بھی کافی کچا حساب ہے، کیونکہ ہوا کی کمیت تیزی سے کم ہوتی ہے، اور فضا کی موٹائی کی ایک ہی قدر نہیں ہوتی، یہ زمین کی سطح سے سینکڑوں کلومیٹر اوپر تک پھیلی ہوئی ہوتی ہے۔
امریکی قومی مرکز برائے فضائی تحقیق کے مطابق زمین کے کرۂ فضائی کی اوسط کمیت تقریباً 5.1E+18 کلوگرام ہے (خشک ہوا)۔
فیصلہ: ہوا جیت جائے گی۔
[مفروضے کے متعلق: ایسا لگتا ہے کہ چلنے والی تحقیق کے مطابق کم از کم 1.5 تا 11 گنا پانی کی کمیت زمین کے اندر گہرائی میں دفن ہے۔ اگر ہم اس کو بھی اپنے حساب میں لے لیں، تب پانی کی جیت ہوگی۔]
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں