پس منظر
اپنے نرم ملائم بستر سے نکلنے سے لے کر خلاء میں راکٹ کو چھوڑنے تک ہر چیز کے وقوع پذیر ہونے کا سبب توانائی ہی ہے۔ چیزوں کو وقوع پذیر ہونے کے لئے، توانائی کی حالت میں تبدیلی درکار ہوتی ہے – ہم جانتے ہیں کہ مادہ و توانائی ایک دوسرے کے قائم مقام ہیں اور کائنات میں جتنا مادہ و توانائی موجود ہے اس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی۔ بالفاظ دیگرے نہ تو مادے و توانائی کو پیدا کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی فنا ،البتہ یہ ایک دوسرے میں تبدیل ہو سکتے ہیں تاہم اس کے باوجود کل مقدار میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اسی لئے توانائی فنا ہونے کے باوجود ایک صورت سے دوسری صورت میں تبدیل ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، جب آپ چلتے ہیں تو آپ کی خوراک سے حاصل کردہ کیمیائی توانائی، حرکی توانائی اور حرارت میں تبدیل ہوتی ہے۔
حرحرکیات طبیعیات کی ایک شاخ ہے جو حرارت و توانائی کے تعلق سے متعلق ہے۔ توانائی میں ہونے والی ہر تبدیلی کا سبب اس کے چار قوانین ہوتے ہیں، اور ان قوانین کی تفہیم ہمارے ارد گرد کی دنیا کو سمجھنے کے لئے انتہائی اہم ہے۔
مختصراً
حرحرکیات کا پہلا قانون کہتا ہے کہ توانائی ہمیشہ باقی رہے گی، لہٰذا کسی نظام میں جتنی توانائی ڈالی جائے گی وہ باہر نکلنے والی توانائی کے برابر ہی ہو گی۔ بہرحال، جب توانائی کی مقدار ایک جیسی رہتی ہے تو اس کا مفید پن اس کی تبدیل ہوتی صورت کے ساتھ کم ہوتا جاتا ہے۔ یہ حرحرکیات کا دوسرا قانون ہے، اور ہمارے پاس 100 فیصد مؤثر کارکردگی والی مشینوں کے دستیاب نہ ہونے کا یہی سبب ہے ۔ بالفاظ دیگر، توانائی کو باز یافتہ نہیں کیا جا سکتا اور توانائی کا اضافہ کرنے کی ضرورت ہمیشہ باقی رہے گی تاکہ مشین چلتی رہے۔ 'صفرواں' قانون حرارت کے تصور کی وضاحت کرتا ہے، جبکہ تیسرا قانون بتاتا ہے کہ ایک عنصر مطلق صفر( منفی 273.15 ڈگری سیلسیس) پر نہیں پہنچ سکتا۔ مفروضاتی طور پر جب کوئی عنصر مطلق صفر تک پہنچے گا تو اس کے جوہروں (ایٹمز) میں کوئی حرکی توانائی باقی نہیں ہو گی، فی الوقت ایسا ہونا ناممکن ہے۔
خلاصہ
حرحرکیات کے قوانین تمام اقسام کی توانائی کے درمیان تعلق کی وضاحت کرتے ہیں۔ ان اصولوں کا استعمال انسان سے لے کر بھاپ کے انجن تک جیسی مشینوں کے کام کرنے کے عمل کو سمجھنے میں کیا جاتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
حرارت وہ توانائی ہے جو اجسام کے درمیان درجہ حرارت میں ہونے والے تفاوت کی وجہ سے ہوتی ہے۔
چار قوانین
حرحرکیات کا صفرواں قانون
اگر ایک جیسے درجہ حرارت کے دو اجسام آپس میں ایک دوسرے کو چھوتے ہیں، تب توانائی ایک جسم سے دوسرے جسم میں نہیں بہی گی۔
حرحرکیات کا پہلا قانون
توانائی نہ تو پیدا کی جا سکتی ہے اور نہ ہی فنا، یہ صرف ایک شکل سے دوسری شکل بدل سکتی ہے۔
حرحرکیات کا دوسرا قانون
جب توانائی تبدیل ہوتی ہے، تب وہ کم مرتکز ہو کر کم مفید ہوتی ہے۔
حرحرکیات کا تیسرا قانون
کسی بھی مادے کا درجہ حرارت مطلق صفر (0 درجے کیلون/-273 درجے سینٹی گریڈ)سے کم کرنا ممکن نہیں ہے ۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں