Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    بدھ، 29 مارچ، 2017

    Aberration ضلالت ۔ ٹیڑھ

    Aberration ضلالت ۔ ٹیڑھ

    آئینوں اور عدسوں سے بننے والی شبیہوں میں کئی طرح کے نقص ہو سکتے ہیں۔ جونقص آئینوں یا عدسوں کی کروی سطح یا عدسے سے گزرتی روشنی کے انتشار کے سبب پیدا ہوتے ہیں، انہیں ضلالت کہا جاتا ہے۔

    ضلالت کی مختلف اقسام ہیں رنگ کی ضلالت (Chromatic aberration)، کروی ضلالت ( Spherical aberration)، سبات (Coma)، تحریف (Distortion)، مبہم ماسکیت(Astigmatism) اور میدانی انحنا یا خم (Field curvature) شامل ہیں۔


    جب روشنی کسی عدد سے میں سے گزرتی ہے تو نقطہ ماسکہ پر مرتکز ہو جاتی ہے۔ مختلف طول (Wave length)کی روشنیاں مختلف زاویوں پر جھکتی ہیں ۔ اسی لئے جب سفید روشنی کو عدسے میں سے گزارا جاتا ہے تو مختلف رنگ الگ الگ جگہوں پر مرتکز ہوتے ہیں۔ یوں بننے والی شبیہ نہ صرف دھندلا جاتی ہے، بلکہ اس کے گرد رنگوں کے حاشیے بھی بن جاتے ہیں۔ یہ نقص رنگوں کی ضلالت کہلاتا ہے۔ اسے دُور کرنے کے لئے مختلف طرح کے شیشوں سے بنے مرکب عدسے بنائے جاتے ہیں ۔ ان عدسوں کو بے رنگ عدسے (Achromatic lenses) کہتے ہیں ۔



    شیشے کے گلاس میں رنگدار چمک رنگ کی ضلالت کی وجہ سے ہوتی ہے۔ تصویر میں (دائیں جانب) عدسے میں سے گزرنے کے بعد روشنی کا دو طرح کا ٹیڑھ دکھایا گیا ہے۔ اوپر والے عدسے میں کروی ضلالت دکھائی گئی ہے، جس میں روشنی عدسے کے مختلف حصوں سے مختلف جگہوں پر فوکس ہوتی ہے۔ جبکه نیچے والے عدسے میں رنگ کی ضلالت دکھائی گئی ہے۔ 

    جب عدسے یا آئینے کی بناوٹ میں کروی سطح پوری طرح ہموار نہ ہوتو اس کے مختلف حصے روشنی کومنعکس یا منعطف کرنے کے بعد اسے مختلف نقطوں پر مرکوز کرتے ہیں۔ یوں بننے والی شبیہ بگڑ جاتی ہے۔ اس نقص کو کو کروی ضلالت (Spherical aberration) کہتے ہیں۔ اس نقص کودور کرنے کے لئے عدسے کی سطح کو ہموار بنانے کے ساتھ ساتھ کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ تر اس کا وسطی حصہ استعمال میں آئے۔

    ضلالت کی ایک سم سبات (Coma) بھی ساخت کا نقص ہے اور زیادہ تر پیرا بولائی آئینوں میں پیدا ہوتا ہے۔ اس نقص کے حامل آئینہ کے مختلف حصے روشنی کو مرکزی محور سے مختلف فاصلوں پر مرکوز کرتے ہیں ۔ اس طرح کے عدسے کی حامل دُور بین سے دیکھنے پر نقظہ نما جسم لمبوترا نظر آتا ہے۔



    سبات کی صورت میں نقطہ نما جسم لمبوترا نظر آتا ہے۔

    ایک اور طرح کی ضلالت كو Astigmatism کہتے ہیں۔ یہ نقص اس وقت سامنے آتا ہے جب عمودی اور افقی خطوط کے نقطہ ماسکہ الگ الگ ہوجاتے ہیں۔ جب آنکھ کا عدسہ اس نقص کا شکارہوتا ہے تو بلند عمارتیں جھکی ہوئی معلوم ہوتی ہیں۔ اس نقص کو دُور کرنے کے لئے لگائی جانے والی عینک کے شیشے باہم عمودی سطحوں (Panes) پر مختلف انحنا (Curvature) کے حامل ہوتے ہیں ۔

    ضلالت کی ایک قسم تحریف (Distortion) ہے۔ یہ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب عدسے کے محور سے کنارے کی طرف چلتے ہوئے اس کی تکبیر (Magnification) میں تبدیلی آتی چلی جاتی ہے۔ اگر اس طرح تکبیر بڑھنے سے تو بننے والی شبیہ میں عمودی خط اندر کی طرف جھکے ہوئے اور افقی خط مرکز کی طرف مڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اسے پن کشن بگاڑ (Pincussion distortion) بھی کہتے ہیں۔ اگر مرکز سے باہر کی طرف جاتے ہوئے تکبیر کم ہوتی جائے تو شبیہ کے افقی خطوط مرکز سے پرے ہٹتے ہوئے اور عمودی خطوط باہر کی طرف خمیدہ نظر آتے ہیں اسے بیرل بگاڑ (Barrel distortion)کہتے ہیں-




    (Astronomical Aberration) فلکی ضلالت

    جب زمین پر موجود کوئی شخص کسی فلکی جسم کا مشاہدہ کرتا ہے تو سورج کے گرد زمینی گردش کے سبب اسے یہ جسم متحرک نظر آتا ہے۔ یہ ظاہری حرکت فلکی ضلالت کہلاتی ہے۔ یہ مظہر 1725ء میں جیمز بریڈلے (James Bradley) نے دریافت کیا۔ اسی نے سورج کے گرد زمین کی حرکت اور روشنی کی رفتار کے محدود ہونے کو بنیاد بنا کر اس مظہر کی وضاحیت کی ۔


    ایک خاص لمحہ پر زمین اور کسی ستارے کی پوزیشن بالترتیب E اور S تھی۔زمین کے لحاظ سے ستارے کی حقیقی ہٹاؤ (ES(DiSplacement ہے۔ شکل میں "EEزمین کی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ زمین پر کھڑے شخص کو ستارے کی سمت "ES نظر آئے گی جبکه EE اور SS باہم متوازی اور برابر ہیں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: Aberration ضلالت ۔ ٹیڑھ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top