اگر آکسیجن اصل میں زہریلی ہو اور یہ ہمیں مارنے کے لئے 75–100 برس لیتی ہو تو کیا ہوگا؟
قیاساً۔ زندگی کے طویل ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے مدافعتی نظام اسے چھانتے ہوئے بہتر ہورہا ہے۔ یہ آپ کی آہستہ آہستہ متاثر کرتی ہے، دو پتھروں کے درمیان سے پانی کے بہنے کا تصور کریں۔ پتھر آہستہ آہستہ گھل جائے گا اگرچہ پانی اندر اور باہر ہورہا ہوگا۔
جواب"یول کلارک
آپ کا خیال 100 فیصد درست ہے۔
چلیں مجھے ایک بار پھر بتانے دیں
آپ کا خیال 100 فیصد درست ہے۔
چلیں تھوڑی تفصیل بیان کرتے ہیں۔
آپ اس کو فوری طور پر پہچان لیں گے کہ یہ کیا ہے۔ زنگ/ خوردگی۔ یا عمل تکسید (یا اس کا اثر) اس نام سے لوگ اس کو عام طور پر کم جانتے ہیں۔
اب یہ آپ کے اندر خیطی ذرّہ (مائیٹوکونڈریا) میں اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب یہ شکر (شوگر) کو اے ٹی پی میں بدلتا ہے۔کافی دوسرے حیاتیاتی اعمال بھی ایسے ہیں جس میں تعاملات کے لئے عمل تکسید بطور عمل انگیز درکار ہوتا ہے، تاکہ زندہ رہنے کے لئے آپ کے جسم کی آکسیجن کی ضرورت پوری کی جائے۔
کیا آپ آکسیجن کے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں؟ نہیں۔
جب آکسیجن جسم میں جاتی ہے تو تعامل کا نتیجہ بچنے والے الیکٹران کی صورت میں، یا کافی بچے ہوئے الیکٹرانوں کی صورت میں نکلتا ہے جن کا آزاد اساسی کے طور پر حوالہ دیا جاتا ہے۔
یہ ننھے درندے خلیات کی تباہی اور مختلف حیات کے خلاف ممدوح اعمال کا سبب بنتے ہیں۔ اگرچہ یہ بات سچ ہے کہ آکسیجن سیارہ زمین پر "زیادہ تر" حیات کی بنیادی ضرورت ہے، لیکن کیمیائی تعاملات جو وقوع پذیر ہوتے ہیں ان کے عام طور پر برے اثرات ہوتے ہیں۔
آپ کا جسم قدرتی طور پر مانع تکسید کو پیدا کرتا ہے تاکہ ان ننھے درندوں کے سبب ہونے والے نقصان کو محدود کرنے کی کوشش کرے - تاہم نقصان جمع ہوکر حتمی صورت اختیار کرتا ہے ۔۔۔ یعنی بڑھتی عمر کے ساتھ موت (اگر آپ آزاد اساسی عمری نظریئے پر یقین رکھتے ہیں)۔
چلیں اس واپس سوال کی طرف چلتے ہیں ۔۔۔ کیا چیز زہر بناتی ہے؟
حیاتیات میں، زہریلے مادے وہ ہوتے ہیں جو جانداروں میں خلل کا سبب بنتے ہیں، عام طور پر کیمیائی تعامل کی صورت میں یا سالماتی پیمانے پر کوئی دوسری سرگرمی، جب کوئی جاندار کافی تعداد میں جذب کرتا ہے۔ (ربط)
کیا آکسیجن جانداروں میں خلل ڈالتی ہے، کیمیائی تعامل یا سالماتی پیمانے پر ہونے والی کسی دوسری سرگرمی سے، جب جاندار کافی تعداد میں اس کو جذب کرتے ہیں؟
جی ہاں یقینی طور پر ایسا ہی ہوتا ہے!
اب کیا یہ بات قسمت کی ستم ظریفی نہیں ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں