Algebra
(الجبرا)
نویں صدی عیسوی کے معروف مسلم ریاضی دان الخوارزمی نے غالباً 825ء میں اپنی معرکتہ الآرا کتاب " الجبر ولمقابلہ" لکھی تھی۔ اس کتاب میں اس نے ایک درجی اور دو درجی مساواتوں کے حسابی حلوں، ابتدائی ہندسہ اور تقسیم کے مسائل کے حل کے لیے قوانین منضبط کئے تھے۔ بارہویں صدی عیسوی میں اس کتاب کا لاطینی میں ترجمہ ہوا۔ یوں اہل یورپ کو الجبرے سے متعارف کروانے کا سہرا خوارزمی کے سر ہے۔ اس کے دریافت کردہ قاعدے اور قوانین آج تک اسکولوں اور کالجوں میں پڑھائے جاتے ہیں۔
اس کتاب کے عنوان میں ”الجبر"( جس کا لغوی مفہوم ”تکمیل“ ہے) سے مراد منفی مقدار کو ساقط کرنا اور’’المقابلہ‘‘ کا مطلب متوازن کرنا ہے۔ کتاب کا پورا نام ”کتاب المختصرفی حساب الجبر و المقابلہ“ تھا جو بعد میں مختصر ہو کر ’’الجبر" رہ گیا اور پھر رفتہ رفتہ اس موضوع پر لکھی جانے والی دوسری عربی تصانیف کو بھی "الجبر" ہی کہا جانے لگا۔ بعد میں یہ لفظ ترجموں کے ذریعے لاطینی زبان کا حصہ بنا اور لاطینی سے پھر انگریزی میں آیا- انگریزی لفظ algebra، الجبر ہی کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔
ایک اور نقطۂ نظر کے مطابق عربی کا لفظ ’’الجبر" اصل میں ال (اسم معرفہ کی علامت) اور جبر (ٹوٹی ہوئی چیز کو دوبارہ جوڑنا) کا مجموعہ ہے. کسی زمانے میں ان الفاظ کے معنی ”ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کے جوڑ بٹھانا‘ ہوتا تھا۔ پھر اسی سے انہوں نے ایک نئی سائنس ”علم الجبر والمقابلہ‘‘ کی بنیاد رکھی جس کا مطلب’’مساواتوں کے ذریعے تکمیل و توازن “ ٹھرا۔ اطالویوں نے ترجمہ کرتے ہوئے اسے’’الجبرا“ کا نام دیا۔ یہاں تک کہ سترہویں صدی عیسوی میں بھی اس سے مراد ”ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنا‘‘ لیا جاتا تھا اور آج بھی عربی کی مستند لغات میں اس کے یہ معنی ملتے ہیں۔ تاہم عام آدمی اورطلبا اس کو ایک ریاضیاتی علم ہی سمجھتے ہیں۔
آج کے الجبرے میں حساب کی طرح تعداد اور مقدار سے واسطہ پڑتا ہے۔ البتہ حساب اور الجبرے میں فرق یہ ہے کہ حساب میں مقدار کوایسے ہندسوں سے واضع کیا جاتا ہے جن کی قیمت مقرر ہوتی ہے مگر الجبرے میں مقدار کو ظاہر کرنے کے لئے ہندسوں کے بجائے حروف استعمال کئے جاتے ہیں۔
الخوارزمی ہی کے حوالے سے ریاضی کے علم میں ایک اور اصطلاح algorithm یا algorism (الخوارزمیت) استعمال ہوتی ہے۔ کسی خاص قسم کے مسئلے کے حل کا کوئی مخصوص مفصل لیکن جامع طریقہ، جس میں جزئیات کے علاوہ پیش آنے والی مشکل صورت حال سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار بھی بتلایا گیا ہو، الخوارزمیت کہلاتا ہے۔ مثال کے طور پر عاد ِاعظم معلوم کرنے کا اصول۔قرون وسطٰی میں اس اصطلاح کا اطلاق ہندی عربی اعداد کے حساب پر ہوتا تھا۔ اس دور میں گنتارے (Abacus) کے حامی گنتارے پر حساب کتاب کرتے تھے جب کہ الخوارزمیت کی حمایت کرنے الخوارزمیت کے طریقے سے حساب کتاب کرتے تھے۔
آج کل اس طریقے کمپیوٹر میں بھی خاصا استعمال کیا جا رہا ہے۔ چنانچہ کمپیوٹر کی وہ زبان جس میں جمع تفریق وغیرہ کے حساب کے طریقہ کار کو بالکل ٹھیک طور پر ظاہر کیا جا سکے، Algorithmic language کہلاتی ہے۔ اس کو مختصراً ALGOL بھی لکھا جاتا ہے۔ کمپیوٹر کی اس زبان میں دراصل الخوارزمیت کے طریقہ عمل کو استعمال کیا گیا ہے اور اس کا زیادہ تر استعمال سائنسی مسائل کی پروگرامنگ میں ہوتا ہے۔
کمپیوٹر پروگرامنگ کی ایک زبان کا دوسری زبان میں کمپیوٹر پر ترجمہ کرنے کا مرحلہ وار طریقہalgorithm translation کہلاتا ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں