Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    ہفتہ، 8 اپریل، 2017

    امونیا

    Ammonia(امونیا)

    قدیم مصریوں کے اہم دیوتاؤں میں ایک کا نام آمن (Amunیا Amen) تھا جو مصر میں دریائے نیل کے بالائی حصے پر واقع ایک شہر تھیبز (Thebes) کے تمام دیوتاؤں کا متولی دیوتا سمجھا جاتا تھا۔ سکندر اعظم کی فتوحات کے بعد جب یونانی ثقافت پر سےمشرق قریب اورمشرق وسطی میں پھیل گئی تو یونانیوں نے اپنے دیوتاؤں کی اپنی مفتوح قوموں کے دیوتاؤں سے مماثلت قائم کرنا شرورع کر دی۔ مثال کے طور پر انہوں نے اسے سب سے بڑے دیوتا زیوس (zeus) اور مصریوں کے سب سے بڑے دیوتا آمن کو پہلے ہی ایک قراردے یا تھا۔ یہاں تک کہ انہوں نے شمالی افریقہ کے صحرا میں موجود ایک نخلستان میں زیوس اور آمن دونوں کا ایک مشترکہ مندر بھی بنا لیا تھا۔ وہ اس کے ہجے عام طور پر Ammon سے کرتے تھے۔

    کسی بھی صحرائی علاقے میں ایندھن کی تلاش ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ شمالی افریقہ میں عام طورپر اس مقصد کے لئے اونٹ کی مینگنیاں دستیاب ہوتی ہیں۔ ان مینگنیوں کے جلانے سے پیدا ہونے والادھواں جب مندروں کی دیواروں اور اندرونی چھت پر جمتا تھا تو اس میں نمک کی طرح کی سفید قلمیں بھی موجود ہوتی تھیں ان قلموں کو اس وقت"sal ammoniac" کہا گیا sal کا لفظ لاطینی زبان کا ہے اور یہ "salt" یعنی نمک کے لیے استعمال ہوتا ہے اور Ammonic دراصل مصری دیوتا Ammon کی مناسبت سے لیا گیا - چنانچہ اس پورے جملے ہوئے "Amon(آمن دیوتا) کا نمک“۔

    آنے والی صدیوں میں کئی دفعہ اس"sal ammoniac" سے ایک چھبتی ہوئی بو والی گیس حاصل کی گئی لیکن 1774ء میں پہلی مرتبہ پرائسٹلے نے اس گیس کو جمع کر کے تحقیق شروع کی۔ اس نے اس کا نام "alkaline air" یعنی قلوی ہوا رکھا۔ کیونکہ یہ ہوا پانی میں حل ہو کرقلوی خصوصیات کا مظاہرہ کرتی تھی۔ تا ہم بعد میں اس کے لئے sal moniac کی مناسبت سے امونیا (Ammonia) کا لفظ کثرت سے استعمال ہونے لگا اور آج بھی اس گیس کو اسی نام سے پکارا جاتا ہے-

    امونیا کا مالیکیول ، ہائیڈروجن کے تین اور نائٹروجن کے ایک ایٹم پرمشتمل ہوتا ہے۔ اگر اس کے مالیکیول میں ہائیڈروجن کا ایک اور ایٹم شامل کر دیا جائے تو امونیم آئن (Ammonium ion) بن جاتا اور اسی امونیم آئن سے نمک کی طرح کے مرکبات بنتے ہیں۔ چنانچہ( Sal ammoniac) کو، اب امونیم کلورائڈ(Ammonium chloride) کہا جاتا ہے۔ اسے اردوزبان میں نو شادر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

    اگر امونیا کے مالیکیول میں سے ہائیڈروجن کا ایک ایٹم نکال لیا جائے تو پیچھے امائن گروپ (amine group) بچتا ہے۔ پھر اگر اس خالی جگہ پر ایٹموں کا ایسا گروپ لگا دیا جائے جس میں کاربن موجود ہو تو بننے والا مرکب امائن (amine) کہلائے گا۔ پروٹین کے مالیکیول لمبی ڈوریوں کی طرح ہیں اور قدرے سادہ مرکبات کے باہم ملنے سے بنتے ہیں۔ ان سادہ مرکبات میں ایک جانب امائن گروپ لگا ہوا ہوتا ہے اور دوسری جانب ایسڈ گروپ۔ اسی لئے انہیں امائنوایسڈز (Amino acids) کہتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ہم اپنے جسم کے اہم ترین مرکبات میں مصر کے اس بڑے دیوتا آمن (Amen) کا کوئی نہ کوئی حوالہ ضرور رکھتے ہیں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: امونیا Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top