Anthropology
(انتھروپولوجی)
یونانی زبان میں انسان کے لیے "anthropos" کا لفظ ہے۔ اسی بنا پر نوع انسانی سے متعلق سائنسی علم anthropology (علم انسانیات۔ علم بشریات) میں یہ لفظ موجود ہے۔ اس کے علاوہ جو بندر (ape) انسان سے بہت زیادہ ملتے جلتے ہوں انہیں بھی anthropoid ape (بن مانس) یعنی ’’انسان نما بندر“ کہا جاتا ہے۔
تاہم اس لفظ کا سب سے زیادہ عجیب وغریب استعمال معدوم ہو جانے والے بعض ایسے جانوروں کے حوالے سے ہوتا ہے جو اگرچہ بالکل آج کے انسان کی طرح کے تو نہیں تھے لیکن ان کی انسان سے مشابہت موجودہ دور کے کسی بھی بندر سے زیادہ ہی تھی۔ قدیم زمانے کے رکازات میں سے دستیاب ہونے والے اس ”بندر نما انسان“ کی مختلف انواع کی بنیاد پر ماہرینِ انسانیات (Anthropologists) نے وہ گمشدہ کڑیاں تلاش کرنے کی ہے جن کے ذریعے اس میں سے "حقیقی انسان" کا ارتقاء ہوا ہے-
پرانے زمانے کے با قیات میں پائے جانے والے انسانوں کے ان قدیم نمونوں کو آسانی کی خاطر اکثر اوقات ان علاقوں کی نسبت سے پکارا جاتا ہے جہاں سے یہ دریافت ہوئے تھے۔ مثال کے طور پر پیکنگ مین، جاوا مین، ہائیڈل برگ مین، رہوڈیشین مین وغیرہ۔ تاہم ماہرین انسانیات نے اسی طرح کے نام بھی لاطینی زبان میں، ان کی جینس اور نوع کی مناسبت سے رکھنے کی کوشش کی ہے، جس طرح انہوں نے دوسرے زندہ اور معدوم دونوں قسم کے جانداروں کے نام رکھے ہیں۔
سب سے پہلے قدیم ترین بندر نما انسان پیکنگ مین کی مثال سے لیں۔ اس کا سائنسی نام Sinanthropus Pekinensis ہے۔ یہاں "sin-" کا سابقہ دراصل "Chin-" یعنی چین کی ایک شکل ہے ( جیسے مشہور عام ترکیب Sino-Japanese War یعنی "چین اور جاپان کی جنگ" میں)۔
اسی طرح جاوا مین کی مثال ہے۔ یہ ان پہلے بندر نما انسانوں میں سے ایک ہے جواب تک دریافت ہوئے ہیں۔ اس کا نام میں 1891ء میں Pithecanthropus erectus رکھا گیا چونکہ یونانی زبان میں "Pithekos" کے معنی ”بندر“ ہے۔ اس لحاظ سے اس مکمل نام کے معنی ہوئے ”بندر نما انسان جو سیدھا کھڑا ہو سکتا ہے“۔
حقیقی انسان کا بھی ایک لاطینی نام ہے۔ اس کا تعلق Homo(انسان کے لیے لاطینی زبان کا لفظ) جینس سے ہے۔ چنانچہ نینڈرتھل آدمی(Neanderthal man) اس حقیقی آدمی کی ایک ابتدائی قسم ہے اور اسے Homo neanderthalensis کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کے استخوائی ڈھانچے خاص طور پر چرمنی کے ایک دریا نینڈر (Neander یہ دریائے رائن کا معاون دریا ہے) کی وادی (وادی کو جرمنی زبان میں Thal کہتے ہیں) میں پائے گئے تھے۔ ہم بذات خود Homo sapiens ہیں. لاطینی زبان کے لفظ Sapiens کے معنی’’انسان، جو عقل رکھتا ہے"۔ یہ نام شاید دوسرے جانداروں سے موازنے کے لئے ہے۔ لہذا یہ بالکل مناسب نام ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض اوقات انسان کے احمقانہ کردار کا باعث اس کا عامیانہ اختصار "Homo sap“ (انسان، جو بیوقوف ہے) اس کے لیے زیادہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں