ہمیں لگتا ہے کہ
جیسے ہم ساکن کھڑے ہیں، تاہم حقیقت یہ ہے کہ ہم خلاء میں سے ناقابل تصور رفتار سے
اڑ رہے ہیں
زمین کی گردش
0.47 کلومیٹر فی سیکنڈ
زمین اپنی محوری
گردش کو ہر 24 گھنٹے میں پورا کرتی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم لگ بھگ نصف کلومیٹر
فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کر رہے ہیں۔ ہم اس حرکت کو اس لئے محسوس نہیں کرتے
کیونکہ سیارے اور اس میں موجود ہر چیز مسلسل اسی رفتار سے حرکت کر رہی ہے۔
کائنات کا پھیلاؤ
73 کلومیٹر فی سیکنڈ فی میگا
پارسیک
(ایک میگا پار سیک = 32 لاکھ 60 ہزار نوری برس)
کائنات کا آغاز بگ
بینگ سے ہوتا ہے، ایک دھماکہ جس نے کائنات میں تمام مادے کو ایک واحد نقطے سے ہر
سمت میں پھینک دیا۔ یہ باہری حرکت اب بھی جاری ہے، اور ہمیں مرکز سے مزید دور
دھکیل رہی ہے۔
ملکی وے کی حرکت
1,000کلومیٹر فی سیکنڈ
ہماری کہکشاں
مجموعی طور پر جانے والے مقامی گروپ میں سے ایک ہے۔ یہ کہکشائیں خلاء میں سے ایک
ثقلی خلاف قاعدہ، جو 'عظیم جالب' کے نام سے جانا جاتا ہے، کی طرف حرکت کر رہی ہیں
جو 15 کروڑ نوری برس دور ہے۔
زمین کا مدار سورج کے گرد
30 کلومیٹر فی سیکنڈ
سورج کا زبردست
ثقلی کھنچاؤ ہمیں تقریباً 15 کروڑ کلومیٹر دور مدار میں لے آیا ہے۔ ہم ناقابل تصور
تیز رفتار سے ایک مکمل دائرے کو 365 دنوں میں پورا کر رہے ہیں۔
نظام شمسی کا مدار
230 کلومیٹر فی سیکنڈ
ملکی وے میں تمام
ستارے اور سیارے کہکشاں کے مرکز کے گرد چکر لگاتے ہیں۔ ہمارا نظام شمسی ایک چکر
ایک 'کہکشانی برس' میں مکمل کرتا ہے، جو زمین کے 23 کروڑ برس کے برابر ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں