Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 4 مئی، 2017

    اگر کائنات کی ابتداء بہت ہی معمولی نقطے سے شروع ہوئی تھی تو وہ بلیک ہول کیوں نہیں بن گئی تھی؟

    اگر کبھی کائنات ایک بہت ہی چھوٹی سی جگہ پر تھی، تب یہ کیسے شیوارز چائلڈ کی حد میں نہیں تھی؟

    جواب: وکٹر ٹی ٹوتھ، آئی ٹی پروفیشنل، جز وقتی طبیعیات دان 

    دسمبر 17، کی تحریر · ڈیو کونسگلیو، جو لگ بھگ 20 برس سے سائنس کا معلم اور پروفیسر رہے ہیں۔ اور سیلاس بسچوف، ایم ایس سی طبیعیات، ڈسبرگ-ایسن یونیورسٹی (2017) نے اس جواب کو پسند کیا ہے

    کائنات کبھی بھی کسی بہت ہی چھوٹی جگہ میں سمٹی ہوئی نہیں تھی۔ یہ ہمیشہ ہی مکانی حدود میں لامتناہی تھی۔

    شیوارز چائلڈ کا حل "مُتقارِبی انداز سے چپٹے" (یعنی کہ لامتناہی جگہ پر خم غائب ہوتا ہے) میں عمومی اضافیت کی مساوات کے جوف کے لئے ساکن (وقت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتا) ہے۔ 

    اس کے برعکس، جب ہم مادے سے لبریز مکان و زمان میں یہی مساوات لاگو کرتے ہیں، تم ہمیں فرائیڈ مین کی مساوات (نام نہاد فرائیڈ مین- لیمیترے-رابرٹسن-واکر یا ایف ایل آر ڈبلیو حل) استعمال کرنی پڑتی ہے۔ یہ ایسی کائنات کی وضاحت کرتی ہے جو یا تو پھیل رہی ہے یا منہدم ہورہی ہے لیکن کبھی ساکن نہیں رہتی۔ اگر یہ پھیلے اور اس کے بعد دوبارہ منہدم ہوجائے، تو یہ وسعت میں محدود ہوگی اگرچہ بغیر کناروں کے (بعینہ جیسے کہ ایک غبارہ وسعت میں محدود ہوتا ہے لیکن اس کا نہ تو کوئی کنارہ ہوتا ہے نہ ہی سرحد۔) اگر یہ ہمیشہ پھیلتی رہے تب یہ وسعت میں لامتناہی ہوتی ہے اور ہمیشہ رہے گی، اگرچہ اس کی عمر محدود ہوگی۔

     اکثر حیرت انگیز طور پر دونوں حل ایک دوسرے سے موافقت رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر،جب آپ قابل مشاہدہ کائنات میں بصری مادے کی مقدار کا حساب اور شیوارز چائلڈ کے نصف قطر لگاتے ہیں، آپ اندازہ لگائیں یہ کیا ہوگا، بغیر کسی حیرت کے آپ کو قابل مشاہدہ کائنات کا نصف قطر حاصل ہوگا۔ تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ایک بلیک ہول میں رہ رہے ہیں۔ سب سے بہترین، ایک پھیلتی ہوئی کائنات اتفاقی طور پر بلیک ہول کے اس نسخے سے ملتی ہے جہاں وقت الٹا بہتا ہے یعنی کہ ایک سفید ثقب (وائٹ ہول)، تاہم یہ بات ہمارے مشاہدے کی موافق نہیں ہے۔ مبتدیوں کے لئے، ایک سفید ثقب کے حل میں، سفید ثقب کے واقعاتی افق کے باہر دنیا کے خطوط ہوتے ہیں جو سفید ثقب کی وحدانیت میں نہیں بنے، جبکہ ایف ایل آر ڈبلیو کائنات میں، جس میں ہم رہتے ہیں (جہاں تک ہمیں معلوم ہے)، تمام دنیا کے خطوط ایک ابتدائی وحدانیت (بگ بینگ) میں بنے ہیں۔

    جہاں تک یہ بات ہے کہ کائنات اس وقت جب یہ کافی کثیف تھی کیوں فوراً منہدم نہیں ہوگئی، اس سے نمٹنے کے لئے یہ حقیقت دیکھنی ہوگی کہ شیوارز چائلڈ کے ساکن زمان و مکان کے برعکس، کائنات ساکن نہیں تھی۔ ابتدائی کائنات بہت تیزی سے پھیلی تھی۔ اس پھیلاؤ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا: یہ عمومی اضافیت کی مساوات میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ ہمیں شیوارز چائلڈ کی ساکن زمان و مکان کے برعکس بالکل الگ نتائج کی طرف لے جاتا ہے۔

    اور ہاں، (سوال کی تفصیلات کے جواب میں) کائنات کے پھیلاؤ کا بلیک ہولز کی تبخیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ پھیلاؤ کسی مخصوص کمیت کے لئے شیوارز چائلڈ نصف قطر کے لئے تبدیل نہیں ہوتا۔ جہاں تک بلیک ہولز کے وقت کے ساتھ تبخیر ہونے (بہت آہستہ آہستہ) پر یقین رکھنے کی بات ہے، تو اس کو واقعاتی افق کے قریب (ہاکنگ اشعاع) کوانٹم طبیعیات کی مدد سے نمٹنا ہوگا، کائنات پھیلاؤ سے نہیں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اگر کائنات کی ابتداء بہت ہی معمولی نقطے سے شروع ہوئی تھی تو وہ بلیک ہول کیوں نہیں بن گئی تھی؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top