Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 1 جون، 2017

    ہنگامی خود کار بریک کیسے کام کرتا ہے؟

    اس ٹیکنالوجی کو جانئے جو گاڑی کو مسمار ہونے سے روکتے ہیں - چاہئے ڈرائیور  روڈ پر رکاوٹ کی موجودگی سے بے خبر ہی کیوں نہ ہو

     
    گاڑی میں لگا خبر دار کرنے والا بریک کا نظام خود بخود گاڑی کو روکنے میں اس وقت مدد دیتا ہے جب یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ڈرائیور سامنے موجود رکاوٹ کو دیکھ نہ سکا ہو ۔ اس ٹیکنالوجی میں گاڑی کے برقی پائیداری پروگرام (ای ایس پی) کے ساتھ ایک ریڈار بھی کام کرتا ہے، گاڑی کے سامنے ریڈار سے خارج ہوتی امواج گاڑی سے پہلے سڑک پر نکلتی ہیں۔

    جب گاڑی کے سامنے رکاوٹ میں فاصلہ ڈرامائی طور پر مختصر ہو جاتا ہے، تو امواج واپس تیزی سے پلٹتی ہیں۔ جب کبھی ایسا ہوتا ہے اور گاڑی کی رفتار  29 کلومیٹر (18 میل) فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی ہے، تو نظام ڈرائیور کو بصری اور سمعی طور پر خبردار کرتا ہے۔

    ساتھ ساتھ اسی وقت کے دوران ای ایس پی ہنگامی خود کار بریک کو تیار کرنے لگتا ہے، اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ روکنے کے لئے پوری قوت ایک سیکنڈ کے سویں حصے سے پہلے دے دی جائے۔ اگر ڈرائیور خبردار کرنے والے اشاروں پر عمل کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو نظام خود بخود بریک لگانا شروع کر دیتا ہے، اور انجن کنٹرول یونٹ کی طرف ایک پیغام بھیجتا ہے جو اس وقت بریک پیڈز کو متحرک کر دیتا ہے۔ اگر ڈرائیور تب بریک پیڈز کو دباتا ہے، تب نظام روکنے کے لئے اضافی قوت مہیا کرتا ہے جبکہ وہ ساتھ ساتھ مسلسل دباؤ کا حساب بھی لگاتا رہتا ہے جو رکاوٹ سے ٹکرانے سے بچنے کے لئے ضروری ہوتا ہے۔ اگر ڈرائیور بریک پیڈز پر لگے بریک ڈسکس پر ٹھیک قوت نہیں لگاتا، تو نظام تخمینہ لگائے ہوئی کمی کو پورا کر دیتا ہے۔


    29 کلومیٹر (18 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے، ہنگامی بریک کا نظام ایک بار پھر ڈرائیور کو رکاوٹ کے بارے میں بتاتا ہے، اسی دوران بریکنگ سسٹم کو ہنگامی طور پر روکنے کے لئے تیار بھی کرتا ہے۔ اگر ڈرائیور وقت کے اندر رد عمل ظاہر کرنے میں ناکام ہوتا ہے، ای ایس پی پورے خود کار بریکنگ کو سیکنڈوں میں تیار کر لیتا ہے تاکہ گاڑی جس قدر جلد ہو سکے روک دے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: ہنگامی خود کار بریک کیسے کام کرتا ہے؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top