Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعہ، 4 اگست، 2017

    انسانی خلئے کی اقسام - Types of human cell


    اب تک تقریباً 200 کے قریب مختلف اقسام کے خلیات کی شناخت ہو چکی ہے، اور ان تمام کے تمام بہت ہی مخصوص قسم کے افعال انجام دیتے ہیں۔ چلیں دیکھتے ہیں کہ ان کی اہم اقسام کون سی ہیں اور یہ کیا افعال انجام دیتے ہیں۔۔۔

    کیا آپ جانتے ہیں؟

    جراثیم سادہ ترین زندہ خلیات اور  زمین پر حیات کی پھیلی ہوئی سب سے زیادہ صورت ہیں۔

    چکنائی کے خلیات 

    یہ خلیات چربی والے خلیہ – adipocytes یا lipocytes سے بھی جانے جاتے ہیں۔ یہ آپ کے چربیلے بافتے یا جسم کی چربی بناتے ہیں جو آپ کے جسم میں کو جھٹکوں سے بچا ، اعضاء کے ایک حصے کو دوسرے حصے سے جدا  اور جسم کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ یہ بافتے آپ کی کھال کے نیچے اور دوسرے اعضاء کے آس پاس پائے جاتے ہیں۔ چربیلے خلیات کا حجم کم یا زیادہ بھی ہو سکتا ہے اس کا انحصار اس میں ذخیرہ کی ہوئی توانائی پر ہوتا ہے۔ اگر ہمارا وزن بڑھتا ہے تو خلیات زیادہ پانی والی چربی سے بھر جاتے ہیں اور بالآخر چربیلے خلیات کی تعداد بڑھنا شروع ہو جاتی ہے۔ چربی والے خلیات کی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک سفید دوسری بھوری۔ سفید چربی والے خلیات توانائی کا ذخیرہ کرتے ہیں اور جسم میں حرارت کو برقرار رکھ کر غیر موصل بناتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف بھورے بافتے حرارت بناتے ہیں یہ توانائی حاصل کرنے کے لئے نہیں جلتے – یہی وجہ ہے کہ جاندار بغیر خوراک کے کئی ماہ تک خوابیدگی میں جانے کے قابل ہوتے ہیں۔ 


    عصبی خلیات - nerve cells

    وہ خلیات جو عصبی نظام اور دماغ کو تشکیل دیتے ہیں وہ عصبی خلیات یا عصبہ – neurons کہلاتے ہیں۔ برقی پیغامات ایگزون – axons کہلانے والے لمبے دھاگے نما ریشے کے درمیان آتے جاتے ہیں۔ عصبی خلیات کے درمیان جگہ کو پار کرنے کے لئے برقی سگنل کیمیائی اشارے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ اس رابطے کو  synapse کہتے ہیں یعنی وہ  مُعانقہ جو عموماً ایک نیوران کے ایکزون اور دُوسرے کے ڈینڈرائیٹ کے درمیان بنتا ہے۔ یہ خلیات ہمیں احساسات کی پہچان کراتے ہیں، جیسے کہ تکلیف اور اس کے علاوہ یہ ہمیں حرکت کرنے کے قابل بھی بناتے ہیں۔

    ہڈیوں کے خلیات

    وہ خلیات جو ہڈیوں کو بناتے ہیں – وہ سخت ساخت جو ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے – تین اہم اقسام پر مشتمل ہوتی ہے۔ آپ کی ہڈیوں کا ڈھیر مستقبل تبدیل اور اپنی صورت بدل رہا ہوتا ہے اور ان تین میں سے ہر خلیہ اس عمل میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ سب سے پہلے بات کرتے ہیں عظم ساز خلیہ – osteoblast کی جو ہڈیوں کے گودے میں ہوتا ہے اور یہ ہڈیوں کی ساخت اور کمیت کو تشکیل دیتا ہے۔ اس کے بعد یہ خلیات ہڈیوں کے ڈھیر میں دفن ہو جاتے ہیں اس مقام پر پہنچ کر یہ استخوانی خلیہ – osteocyte کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ استخوانی خلیہ آپ کے ڈھانچے میں موجود خلیات کا 90 فی صد بناتے ہیں اس کے علاوہ ہڈیوں کا مادہ بنانے کی بھی ذمہ داری انہی کی ہوتی ہے۔ اگرچہ عظم ساز خلیہ یعنی osteoblast ہڈیوں کے وزن کا حصہ ہوتے ہیں، تیسرے اور آخری استخوان خوار – osteoclast وہ خلیات ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو گھلاتے اور اس کے وزن کو بدلتے رہتے ہیں۔

    ضیائی آخذہ خلیہ - photoreceptor cells

    آنکھوں کے پیچھے پردہ چشم پر موجود مخروط اور سلاخ نما اجسام فوٹو رسیپٹر سیلز کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اس میں روشنی کو محسوس کرنے والے پگمنٹس موجود ہوتے ہیں جو آنکھ میں داخل ہونے والی شبیہ کو عصبی اشاروں میں تبدیل کرتے ہیں، اور ان اشاروں کو دماغ بطور تصاویر کے دیکھتا ہے۔ سلاخ آپ کو روشنی، اندھیرا اور حرکت  کو محسوس کرنے کے قابل بناتی ہیں، جبکہ مخروط آپ کی دنیا کو رنگین بناتے ہیں۔

    جگر کے خلیات 

    آپ کے جگر کے خلیات کے ذمہ خون کی ترکیب کو ٹھیک رکھنا ہوتا ہے۔ یہ خلیات نہ صرف زہریلے مادوں کو چھانتے ہیں بلکہ، چکنائی، شکر اور امینو ایسڈ کی سطح کو بھی منضبط کرتے ہیں۔ جگر کے کل وزن کا 80 فیصد  hepatocytes پر مشتمل ہوتا ہے، یہ جگر کے مخصوص خلیات ہوتے ہیں جو پروٹین اور  صفرا کو پیدا کرتے ہیں۔

    پٹھوں کے خلیات 

    پٹھوں کے خلیات تین قسم کے ہوتے ہیں – پنجری، مقوی اور  اسموتھ – اور افعال سر انجام دینے اور جسم کے اندر اپنے مقام کے لحاظ سے ہر ایک دوسرے سے الگ ہوتا ہے۔ پنجری خلیات میں لمبے ریشے ہوتے ہیں جو ہڈی سے منسلک ہوتے ہیں۔ جب عصبی خلئے اسے چھیڑتے ہیں، تو پٹھے سکڑتے اور کھینچتے ہیں اور یوں آپ حرکت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ ہم پنجری پٹھوں کو اس لئے قابو کر سکتے ہیں کیونکہ یہ اختیاری ہوتے ہیں۔ دوسری طرف مقوی غیر اختیاری ہوتے ہیں، یہ خوش قسمتی کی بات ہے کیونکہ یہ آپ کے دل کے دھڑکنے کا سبب ہوتے ہیں۔ دل کی دیواروں میں پائے جانے والے یہ پٹھے دماغ کو الجھائے بغیر سکڑنے کے لئے اپنا خود کا محرک پیدا کرتے ہیں۔ اسموتھ مسلز کافی سست اور غیر اختیاری ہوتے ہیں، یہ کھوکھلی ساخت کی دیواروں کو بناتے ہیں جیسا کہ خون کی شریانیں اور ہاضمے کا خطہ۔ موجوں جیسا ان کا سکڑاؤ خون کی روانی کو جسم کے اندر اور خوراک کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔


    سر حلمی خلیات - epithelial cells

    سر حلمی خلیات، سر حلمی بافتوں کو بناتے ہیں جو آپ کے اعضاء کے سامنے سینہ سپر ہو کر آپ کی حفاظت کرتے ہیں اور یہ آپ کی جلد کا بنیادی مادہ بناتے ہیں۔ یہ بافتے قیمتی اعضاء اور غیر ضروری مرض آور جرثوموں اور دوسرے سیال کے درمیان ایک رکاوٹ بناتے ہیں۔ بلکہ یہ آپ کی کھال کو ڈھانپتے بھی ہیں، آپ ان سر حلمی خلیات کو اپنی ناک کے اندر، جگر کے آس پاس اور اپنے منہ میں دیکھ سکتے ہیں۔

    سرخ خون کے خلیات

     

    آپ کے جسم میں دوسرے خلیات کے برعکس، آپ کے سرخ خون کے خلیات ( جو خلیہ احمر – erythrocytes کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں) میں مرکزہ نہیں ہوتا۔ آپ کے اندر تقریباً 250 کھرب سرخ خون کے خلیات موجود ہوتے ہیں – یعنی کہ آپ کے تمام خلیات کا ایک تہائی۔ اسی کی بدولت یہ آپ کے جسم میں پائے جانے والے سب سے فراواں خلیات ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کے گودے میں بننے والے، یہ خلیات اہم اس لئے ہوتے ہیں کیونکہ یہ آپ کے جسم میں موجود تمام بافتوں میں آکسیجن لے کر جاتے ہیں۔ آکسیجن کو ہیموگلوبن میں لے جایا جاتا ہے جو ایک پگمنٹڈ پروٹین ہوتا ہے اور اسی کی وجہ خون کے خلیات کا رنگ سرخ ہوتا ہے۔

    خلیات ساق – سپر سیلز 

    خلیات ساق خود سے قابل تجدید خلیات ہوتے ہیں اور ان میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ یہ جسم میں موجود کسی بھی قسم کا خلیہ بن سکتے ہیں۔ عام خلیات کے برعکس، ان کا کوئی مخصوص کام نہیں ہوتا۔ ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ بالغ خلیات ساق کسی بھی دوسرے قسم میں تبدیل ہو سکتے ہیں اور ان میں متبادل اعضاء پیدا کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔  
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: انسانی خلئے کی اقسام - Types of human cell Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top