جنین (Fetus) کی موت کو اسقاط حمل کہا جاتا ہے۔ ماں کے بطن میں پرورش پانے والا بچہ جنین کہلاتا ہے۔ حمل ساقط ہوجانے کی صورت میں مردہ جنین ماں کےبطن میں نہیں رہتا، بلکہ خارج ہو جاتا ہے۔ اگر یہ خود بخود خارج نہ ہوتو ڈاکٹر کی مدد سے مردہ بچے کو نکلوا دیا جاتا ہے۔ جنین کی موت کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جنین کی غیر صحت مندانہ تشکیل اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے یا ماں کو کوئی بیماری لاحق ہو جائے یا کوئی شدید چوٹ آجانے پر بھی اسقاط ہوسکتا ہے۔ اسے حمل کا گرنا بھی کہتے ہیں۔ حمل ٹھہرنے کے بعد بارہ ہفتوں کے اندر اسقاط حمل ہونے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔
بعض حالات میں ڈاکثر خود بھی حمل سا قط کر دیتے ہیں۔ایسا کرنے کی اجازت صرف اس صورت میں ہوتی ہے، جب ماں کی جان خطرے میں ہو۔
Abrasive خراشی مسالہ
چیزوں کو رگڑ نے، گھسانے، چھیلنے یا چمکانے کے لئے استعمال کیا جانے والا مواد خراشی مسالہ کہلاتا ہے۔ اس کی دو اہم شکلیں “خراشی کاغذ"(Abrasive paper)" اور “سان پہیہ“ (Grinding wheel) ہیں۔ خراشی کاغذ بنانے کے لئے ایک کاغذ پر پہلے گوند (Glue) کی تہہ چڑھائی جاتی ہے، پھر اس پر خراشی مواد لگا دیا جاتا ہے۔ ریگ مال، ایمری پیپر (Emery paper) اور کار بورنڈم پیپر (Carborundum paper) خراشی کاغذ کی قسمیں ہیں۔ سان پہیہ بنانے کے لئے خراشی مواد مثلاً سنگ مردہ (Quartz) کو مٹی اور پانی کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ پھر اس آمیزے کو مطلوبہ حجم اور شکل میں ڈھالنے کے لئے بھٹی میں ایک خاص دباؤ پر پکایا جاتا ہے۔ بھٹی کی حرارت ان مادوں کو آپس میں مضبوطی سے جوڑ دیتی ہے۔
کسی خراشی مادے میں استعمال ہونے والے اجزاء کی عمدگی ، سختی یا کھردرے پن کے بیان کے لئے گرٹ نمبر (Grit number) استعمال کیا جاتا ہے۔ 60 گرٹ نمبر والاخراشی مادہ، 30 گرٹ نمبر کے خراشی مادے سے زیادہ باریک ہوتا ہے۔
خراشی مادے کا سخت ہونا بھی بہت اہم ہے۔ خاص طور پر اسے اس مادے سے لازماً زیادہ سخت ہونا چاہے جسے اس کے ساتھ چمکا نا یا رگڑ نا مقصود ہو۔ معدنیات کی سختی یعنی خراشی صلاحیت کو ایک اسکیل کے تحت ناپا جاتا ہے جےموہ سکیل (Mohs scale) کہتے ہیں۔ اس اسکیل کی حد ایک سے دس تک ہوتی ہے۔ کسی معدنی مادے کا نمبر جتنا زیادہ ہوگا، وہ اتنا ہی سخت ہوگا۔ ابرق (Talc) ایک نرم معدنی مادہ ہے اور چہروں پر لگانے والا غازہ (face powder) بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کا موہ نمبر ایک ہوتا ہے۔ ہیرا ، موہ اسکیل میں سب سے سخت معدنی مادہ ہے اور اس کا موہ نمبر دس ہے۔
زیادہ استعمال ہونے والے خراشی ما د سے ایلومیںیمم آکسائیڈ (Aluminium Oxide) اور سیلیکان کار بائیڈ (SiC) کی آمیزش سے بنتے ہیں ایلومینیم آکسائیڈ، ایلومینا (Alumina) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ خراشی مادہ فولاد، پٹواں (کمایا ہوا) لوہا اور سخت کا نسی رگڑ نے اور چمکانے کے کا م آتا ہے۔ سیلیکان کاربائیڈ کا معروف نام کار بورنڈم ہے۔ اسے ریت اور کوک (Coke) کے آمیزے کو برقی بھٹی میں حرارت دے کر بنایا جاتا ہے۔ کار بورنڈم پیتل، تانبا، ایلومیںیم، پتھر، شیشہ اور سرامکس رگڑ نے اور چمکانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
سنگ مردہ (Quartz) کی مختلف اقسام بھی اہم خراشی مادے ہیں ۔ جھانواں پتھر (Pumice) در حقیقت ایک آتشیں چٹان ہے۔ بار یک سفوف کی شکل میں پسا جھانواں پتھر گٹر کی صفائی کرنے والے پاؤڈروں اور مختلف اقسام کے صابنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ سنگ جلا یا طرابلس پتھر (Diatomite) چھوٹے چھوٹے خراشی مادے سے بنی مختلفت اشیاء جنہیں رگڑائی، گھسائی چھلائی ، کٹائی اور چیزوں کو چمکانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔
جانداروں کی کھریا (Chalk) بھری باقیات پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ دھاتوں کی پالش میں کا م آتا ہے۔ فولاد کا قلمی آکسائیڈ (Crystalline iron oxide) جوہرات اور شیشے کوپالش کرنے کے کام آتا ہے۔ سرخی مائل رنگت کی وجہ سے اسے جوہریوں کا سفوف بھی کہا جاتا ہے۔
مصنوعی ہیرے اور جواہرات کے طور پر استعمال نہ ہو سکنے والے ہیرے، چیزوں کو رگڑنے یا گھسانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ ان کی مدد سے سوراخ کرنے والے برموں (Drills) کی تیز نوکیں بنائی جاتی ہیں۔ یہ برمے تیل کی تلاش کے لئے چٹانوں میں سوراخ کرنے کا کام کر تے ہیں ۔
ٹنگسٹن کاربائیڈ (Tungsten carbide) مشینی اوزاروں کی صنعت میں استعمال ہوتا ہے اور اس کے بنے اوزاروں کی مدد سے دھاتوں میں سوراخ کیے جاتے ہیں، انہیں، کاٹا اور پالش کیا جاتا ہے ۔ ٹینٹیلم (Tantalum) ، وینیڈیم (Vanadium) اور زرکونئیم(Zirconium) کے کاربائیڈ، نائٹرائیڈ اور بورائیڈ کی طرح ہوتے ہیں اور اوپر بیان کردہ مقاصد کے لئے ہی استعمال ہوتے ہیں ۔
ایک اور اہم خراشی مادہ بورون کار بائیڈ (B4C) ہے۔
یہ بہت قیمتی مادہ ہے اور تقریبا ہیرے جتنا سخت ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں