Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 7 ستمبر، 2017

    اٹموسفیر - Atmosphere

    کرۂ ہوائی یا کرۂ فضائی 

    گیند کی طرح کی کسی ایسی گول ٹھوس چیز کو جس کی سطح تمام اطراف سے یکساں طور پر خمیدہ ہو، sphere(کرّہ) کہا جاتا ہے۔ sphere کا لفظ یونانی زبان کے "sphaira" (ایک گیند ) سے آیا ہے۔ زمین کی شکل بھی کسی حد تک ایک بڑی گیند یعنی کرہ سے ملتی جلتی ہے لیکن بالکل کرہ نہیں ہے۔ کیونکہ یہ دونوں قطبوں پر سےتھوڑی سی پچکی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ان قطبوں پر کی گولائی خط استوا پر کی گولائی سے کم ہے۔ چنانچہ اس لحاظ سے زمین کو کرہ کے بجائے کرہ نما (spheroid) کہنا زیادہ صحیح ہوگا لیکن عام طور پر اسے کرہ ہی بولا جاتا ہے-

    مزید مثال کے طور پر خود زمین کے ٹھوس مادے کو lithosphere (کرہ جامد ہ) کہا جاتا ہے۔ یہ لفظ یونانی زبان کے lithos (پتھر) سے ماخوذ ہے۔ اس کرہ جامدہ کے تین چوتھائی حصے کو سمندروں کی شکل میں مائع کا ایک خول گھیرے ہوئے ہے۔ اب اگر اس میں سے صرف کرہ جامدہ کو ختم کر دیا جائے تو ان سمندروں سے ایک کھوکھلا قسم کا (اور نامکمل) کرہ تشکیل پاتا ہوا دکھائی دے گا۔ چنانچہ ان تمام سمندروں کے اس کرے کو hydrosphere (کرہ آب) کا نام دیا گیا۔ یہاں بھی hydro دراصل یونانی زبان کے "hydor" (پانی۔ آب) سے ماخوذ ہے۔ لیتھوسفیئر اور ہائیڈرو سفیئر یعنی ان دونوں کروں ، سے باہر کی جانب زمین کے اردگرد گیس کا ایک خالی کرہ ہے جسے یونانی زبان کے "atmos"(ہوا) کی مناسبت سے atmosphere (کرہ ہوا) کا نام دیا گیا۔

    جیسے جیسے ہم زمین سے باہر کی طرف اوپر کو بلند ہوتے جائیں ویسے ویسے ہوا کا یہ کرہ بڑی تیزی کے ساتھ رقیق ہوتا جاتا ہے۔ لیکن ایک مقام سے اوپر نہایت رقیق غبار کی تہ سیکڑوں میل تک پھیل گئی ہے اور اس کا اختتام کسی خاص مقام پر نہیں ہوتا۔ جیسے جیسے یہ فضائی کرہ رقیق ہوتا جاتا ہے ویسے ویسے اس کی بہت کی تہوں کی خصوصیات میں بھی فرق آتا جاتا ہے اور اسی لحاظ سے ان کے نام بھی بدلتے جاتے ہیں۔

    کرہ ہوائی کا 75 فیصد حصہ زمین کی سطح سے سات میل کے اندراندر واقع ہوتا ہے۔ فضا کی اس سب سے نچلی تہ میں ہی بادل ہوتے ہیں اور اسی میں طوفان وغیرہ آتے ہیں۔ نیز وہ تمام موسمی تبدیلیاں جن کا عموماً ہم مشاہدہ کرتے ہیں، دراصل اسی تہہ میں واقع ہوتی ہیں چنانچہ اسے troposphere (کرہ متغیرہ) کہا جاتا ہے۔ اس کا سابقہ لاطینی کے"tropos" ( تبدیلی) سے آیا ہے۔ اس کرہ متغیرہ سے دس میل اوپر تک ہوا کی ایک تہ موجود ہے جو StratOSphere (کرہ قائمہ) کہلاتی ہےیہ لاطینی زبان کے "stratum" سے ماخوذ ہے جو "sternere" (پھیلانا) کا past participle ہے۔ اس تہ کے بارے میں خیال یہ تھاکہ چونکہ اس میں کوئی طوفان وغیرہ نہیں آتے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی واقع ہوتی ہے، اس لئے اس کے اندر ہوا کی غالباً بہت سی چھوٹی چھوٹی تہیں ساکن حالت میں’’پھیلی‘‘ ہوئی ہیں۔

    اس ساکن کرے سے سے اوپر سیکڑوں میل تک ایک اور کرہ ہے جسے ionosphere (کرہ روانیہ) کہتے ہیں۔ اس کرہ میں چونکہ رواں کردہ (Ionized) گیس کی تہیں موجود ہوتی ہیں اس لیے اس کا ایسا نام ہے۔ اس کرے کی فضا میں پائے جانے والے گیس کے یہ رواں پارے دراصل سورج کی شارٹ ویو ریڈیشن کے عمل سے پیدا ہوتے ہیں۔ سب سے آخر میں کم وبیش 300 میل کی بلندی سے لے کر اوپر لامحدود وسعتوں تک کے کرے کو exospheres کا نام دیا گیا ہے یہ یونانی زبان کے 'exO"(بیرون) سے ماخوذ ہے۔ اس لحاظ سے یہ فضائی کرے کا سب سے بیرونی حد پر پایا جانے والاحصہ ہے-
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اٹموسفیر - Atmosphere Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top