جانئے کہ کیسے فورڈ ماڈل کی بڑے پیمانے پر پیداوار نے آٹوموبائل کو کیسے امیروں کے خاص کھلونے سے عوامی روزمرہ استعمال کی گاڑی بنایا؟
ہینری فورڈ نے نہ تو کار ایجاد نہیں کی تھی اور نہ ہی یہ اسمبلی لائن کا موجد تھا۔ تاہم اس نے سب سے پہلی بڑے پیمانے پر متحرک اسمبلی لائن کو بنایا، اس تیکنیک کی مدد سے بڑے پیمانے پر کاروں کی پیداوار شروع ہوئی اور روزمرہ کی آٹوموبائل کا درخشاں آغاز ہوا۔
فورڈ کی شروعات کچھ خاص اچھی نہ تھی۔ وہ 1863ء کو مشی گن کے ایک فارم میں پیدا ہوا، تاہم بچپن میں اس نے کاشتکاری پر کم توجہ دی، اس کا زیادہ تر وقت اپنے کھلونے کھولنے میں خرچ ہوتا تھا اس طرح سے وہ ان کے اندرونی میکانزم کو سمجھنے میں زیادہ دلچسپی لیتا تھا۔ ابھی وہ نوجوان ہی میں تھا کہ اس نے 1879ء کو گھر چھوڑ دیا تاکہ ڈیٹرایٹ میں ایک مبتدی مستری بن سکے، اور 1891ء میں اس نے ایڈیسن ایلیمنیٹنگ کمپنی میں بطور انجنیئر کے ایک جاب حاصل کی۔
جلد ہی اس کے پاس اتنا وقت اور پیسا آگیا کہ وہ اپنے بغیر گھوڑوں کی گاڑی کے منصوبے میں سرمایہ کاری کر سکے۔ 1896ء میں، اس نے اپنی پہلی خود سے دھکیلی جانے والی گاڑی مکمل کی :چو پہیا سائیکل - Quadricycle۔
یہ گیسولین سے چلتی تھی اس کا سادہ ڈھانچے اور چار بائیسکل جیسے پہیے تھے۔ موڑنے کے لئے ہنڈل استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 32 کلومیٹر (20 میل) فی گھنٹہ تھی جو اس دور میں کافی متاثر کن تھی۔ چو پہیا سائیکل کی کامیابی نے سرمایہ داروں کو بغیر گھوڑے کی گاڑی میں دلچسپی لینے پر مجبور کیا، سرمایہ داروں کی مدد سے اس نے اپنی خود کار بنانے والی کمپنی کو 1899ء میں قائم کیا۔ بہرحال، یہ اور اس کے بعد ایک اور دوسری کمپنی چلنے میں ناکام ہوگئیں۔
فورڈ ہار نہ ماننے والا تھا، اس نے اپنی تمام تر کوششوں کو 80 ہارس پاور کی دوڑ میں حصے لینے والی گاڑی کو بنانے میں لگا دی، جس کا نام '999' تھا۔ اس گاڑی کی مدد سے بارنی اولڈ فیلڈ نے دوڑ جیت لی یہ دوڑ اکتوبر 1902ء میں مینوفیکچرر چیلنج کپ نے منعقد کی تھی۔ اس کامیابی کے بعد فورڈ میں دوبارہ گاڑی بنانے کے لئے تیزی سے دلچسپی سلگی، اور 1903ء میں فورڈ موٹر کمپنی کا قیام وجود میں آیا۔ فورڈ نے سادہ ڈیزائننگ، کم لاگت والی کار "عوام الناس کے لئے" بنانے کی ٹھانی۔ 1908ء میں، اس نے ماڈل ٹی متعارف کروائی - ایک سادہ، سستی موٹر کار جس کو چلانا، ٹھیک رکھنا اور ناہموار سڑکوں میں چلانا آسان تھا۔
اپنی گوں نا گوں خصوصیات کی وجہ سے یہ گاڑی اس وقت اس قدر مقبول ہوئی کہ خریدار زیادہ تھے اور ان کی گاڑیوں کو بنانے کی صلاحیت کم۔ وہ بنانے سے زیادہ تیز اس کو بیچ رہے تھے، اپنے گراہکوں کی بڑھتی طلب کو پورا کرنے کے لئے کمپنی کو کوئی نیا طریقہ بنانا تھا۔ اس نے گاڑیوں کو تیز رفتاری سے بنانے کا حل متحرک اسمبلی لائن کی صورت میں نکالا۔ گاڑی کے مکمل حصے کو ایک کاریگر جوڑ کر مکمل کرنے کے بجائے اس نے ایسا کیا کہ ہر ایک کاریگر کو ایک یا دو حصوں کو جوڑنے کے لئے مختص کر دیا، ایک کاریگر اپنا کام مکمل کرنے کے بعد اگلے شخص کے پاس قطار میں بھیج دیتا یہاں تک کہ یہ گاڑی مکمل ہو جاتی۔ فورڈ نے اس پورے عمل کو حد درجہ مؤثر بنا دیا اور 1914ء تک، ایک واحد ماڈل ٹی بنانے کے لئے کل وقت 12 گھنٹوں سے 26 منٹ اور 30 سیکنڈ تک گر گیا۔ نتیجتاً، گاڑی کی قیمت 850$ سے گر کر 260$ تک کم ہوگئی۔ فورڈ نے فروخت اور مینوفیکچرنگ کو بیرون ملک توسیع دی، اور ابتدائی بیسویں صدی تک، دنیا میں آدھی گاڑیاں ماڈل ٹی کی تھیں۔
بہرحال ماڈل ٹی گاڑی کی فروخت بتدریج کم ہوتی چلی گئی اور اس کی جگہ جنرل موٹرز کی زیادہ طاقت ور اور آرام دہ گاڑی شیورلے نے لے لی۔ دوسرے ماڈل بھی بنائے گئے تاہم کسی نے بھی اس طرح کی کامیابی حاصل نہیں کی جیسا کہ ماڈل ٹی نے حاصل کی تھی۔ 1932ء میں 69 برس کی عمر میں فورڈ نے اپنی آخری عظیم دریافت کو متعارف کروایا جو کہ ایک ہلکے وزن کی کم قیمت V8 انجن تھا۔ تاہم یہ پھر بھی اس قابل نہیں تھا کہ یو ایس مارکیٹ میں سب سے زیادہ بکتا، لہٰذا 1936ء تک جنرل موٹرز اور کرسلرز کارپوریشن نے فورڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ تاہم اب بھی فورڈ کی اسسمبلی لائن 20ویں صدی کی پیداوار کا معیاری نظام قائم رہا، جس کی وجہ سے متوسط طبقہ تیزی سے نمو ہوا اور لاکھوں لوگ آسانی سے نقل و حمل کے ذرائع کو استعمال کرنے میں آزاد ہوئے۔
"فورڈ نے سادہ ڈیزائننگ، کم لاگت والی گاڑیوں پر کام کیا جن کی دیکھ بھال کرنا اور ناہموار سڑکوں پر چلانا آسان تھا"
فورڈ نے اپنی زندگی میں کیا کیا کام کیا
ہنری فورڈ کی بین الاقوامی شہرت کے سفر میں اہم سنگ میل
1863ء
ہنری فورڈ مشی گن کے ایک فارم میں ولیم اور میری کے یہاں پیدا ہوئے۔
1879ء
ہنری ڈیٹرایٹ، مشی گن چلے گئے تاکہ بطور مستری بننے کے لئے کسی کی شاگردی اختیار کر سکیں۔
1891ء
ان کو ایڈیسن ایلیمینیٹنگ کمپنی نے بطور انجنیئر ملازم رکھا، جہاں پر ان کی آٹوموبائل میں شوق کی حوصلہ افزائی تھامس ایڈیسن نے کی۔
1896ء
ہنری نے اپنی پہلی خودکار چلنے والی گاڑی، چو پہیا سائیکل بنائی، جس کی تیز رفتار 32 کلومیٹر فی گھنٹہ (20 میل فی گھنٹہ) تک پہنچ گئی تھی۔
1902ء
فورڈ 80 بی ایچ پی '999' دوڑ نے مینوفیکچرر کا چیلنج کپ جیت لیا۔
1903ء
فورڈ موٹر کمپنی کئی سرمایہ کاروں کی مدد سے قائم ہوئی۔
1908ء
ماڈل ٹی بننا شروع ہوگئی اور دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی کا اعزاز اپنے نام کیا۔
1914ء
فورڈ نے اعلان کیا کہ وہ اپنے کاریگروں کی ایک دن کی تنخواہ دوگنا کر کے 5$ کر دے گا۔
1932ء
69 برس کی عمر میں، فورڈ نے ایک چھوٹے اور کم لاگت والے V8 انجن کو بنایا، جس نے تمام حریفوں کو ہرا دیا۔
1902ء میں '999'، ہنری فورڈ کی دوڑ جیتنے والی گاڑی نے دنیا کی تیز ترین رفتار والی گاڑی کا ریکارڈ بنایا
وقت کے ساتھ ہم قدم
متحرک اسمبلی لائن نے پیداوار کا چہرہ مکمل طور پر تبدیل کر دیا۔ کم سے کم کام اور ایک ہی کام کو دہرانے کی وجہ سے کاریگروں کی کارکردگی بڑھ گئی۔ کام کرنے کے لئے کم سے کم تربیت درکار ہوتی تھی، یعنی فورڈ غیر ہنر مند کارکنوں کو بھی رکھ سکتا تھا، جس میں سے اکثریت تارکین وطن کی تھی۔ تاہم اس کا یہ بھی مطلب تھا کہ کام حد درجہ بور کر دینا والا تھا، اور لوگوں کا کمپنی میں آنا جانا اس قدر زیادہ تھا کہ فورڈ کو ایک سال میں 53،000 لوگ رکھنے پڑے تاکہ پلانٹ پر کام کرنے والوں کی تعداد کو مسلسل 14،000 تک رکھا جا سکے۔ اس سے نمٹنے کے لئے 1914ء میں فورڈ نے اجرت کو 5$ فی دن تک دگنا کر دیا تاکہ کارکنان کے آنے جانے کی مدت کو کم کرسکے - یہ ایک ایسی رقم تھی جو غیر ہنر مند کارکنان نے کمانے کے لئے کبھی سوچی بھی نہ تھی۔ اب کارخانے کے ملازم بھی ان گاڑیوں کو خرید سکتے تھے جو وہ بناتے تھے، کام بہت زیادہ ضروری ہو گیا تھا، گاڑیوں کو بنانے کے کاروبار نے فورڈ کو اس وقت دنیا میں سب سے بڑے کار بنانے والے آجر کے طور پر اپنا مقام مستحکم کرنے کے قابل بنایا۔
ہنری فورڈ سے متعلق پانچ دلچسپ اہم حقائق
1۔ جنگ عظیم اول میں جنگ کا مخالف
ہنری فورڈ نے بہت شدت کے ساتھ جنگ عظیم اول کی مخالفت کی اور ایک امن کے جہاز سے تعاون کیا جو یورپ اس مقصد کے لئے جا رہا تھا کہ امن کی بات چیت کو شروع کیا۔ اگرچہ یہ مہم جلد ہی ساقط کردی گئی۔
2۔ یہودی مخالف
سیاہ فام اور تارکین وطن کارکنان کے ملک کے سب سے بڑے آجر کے باوجود، فورڈ یہودیوں کے خلاف تھا اور اس نے کافی مواد شایع کیا جس میں اس نے مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے لئے یہودیوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔
3۔ ہوا بازی میں مہم جوئی
یو ایس کی پہلی کامیاب مسافر بردار طیارے کمپنی بنانے سمیت فورڈ نے ہوائی جہاز بھی ڈیزائن کئے اور بنائے بھی۔ طیارے کی پہلی پرواز نے 1926ء میں اڑان بھری اور یہ 12 مسافروں کو لے کر گئی۔
4۔ یک رنگ مینوفیکچرنگ
اسمبلی لائن کے بننے تک، فورڈ کی گاڑیاں صرف ایک ہی رنگ میں دستیاب تھیں: فورڈ کا مشہور قول تھا "کوئی بھی گاہک اپنے من پسند رنگ کی گاڑی ایک شرط پر حاصل کر سکتا ہے کہ اس کا من پسند رنگ کالا ہو"۔
5۔ برف پر ڈرائیونگ
1904ء میں، فورڈ نے زمین پر چلنے والی تیز رفتار گاڑی کا ریکارڈ اپنی '999' دوڑنے والی گاڑی کو ایک منجمد جھیل پر چلا کر توڑ دیا۔ وہ زیادہ سے زیادہ 146 کلومیٹر فی گھنٹہ (91 میل فی گھنٹہ) کی رفتار پر پہنچ گیا۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں