Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعہ، 6 اکتوبر، 2017

    جب کسی جسم کی رفتار روشنی کے قریب پہنچتی ہے تو اس کی کمیت کیوں بڑھ جاتی ہے؟

    جواب:وکٹر ٹی ٹوتھ
     
    جب کوئی جسم روشنی کی رفتار تک پہنچتا ہے تو اس کی کمیت نہیں بڑھتی۔ اصل میں جہاں تک جسم کا تعلق ہوتا ہے تو تب بھی جامد ہی ہوتا ہے صرف باقی کائنات اس سے پیچھے روشنی کی رفتار سے جا رہی ہوتی ہے۔۔۔ تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر جسم کی کمیت کیوں بڑھ جاتی ہے؟

    پرانی درسی کتابوں میں اکثر کسی بھی حرکت کرتے ہوئے جسم کو رواجی طور پر نام نہاد اضافی کمیت سے بیان کیا جاتا ہے یہ جسم ایک ایسا مشاہد دیکھتا ہے جو خود حرکت نہیں کرتا۔ یہ اضافی کمیت اس جسم کی ساکن کمیت کا کل (جو کبھی بھی تبدیل نہیں ہوتا) اور اس کی حرکی توانائی ( جس کو کمیت میں کمیت و توانائی کے پرانے تیر بہدف E=mc2  سے حاصل کیا جا سکتا ہے) ہوتا ہے۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے اضافی کمیت اس مشاہد کے لئے الگ ہوتی ہے جو ایک دوسرے کی نسبت حرکت میں ہوتے ہیں یعنی یہ کسی جسم کی خاصیت نہیں ہے بلکہ اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ اس کو کون دیکھ رہا ہے۔ (اس کے برخلاف ساکن کمیت یا ریسٹ ماس اس جسم کی خاصیت ہوتی ہے اور جسم کی حرکت کرنے سے بھی تبدیل نہیں ہوتی۔)

    زیادہ درست بات یہ ہے کہ کیونکہ "اضافی کمیت" کا تصور نظریہ اضافیت کو سمجھانے میں مدد کرنے کے بہت زیادہ الجھن کا سبب بنتا ہے لہٰذا اس کو جدید درسی کتب میں زیادہ استعمال نہیں کیا جاتا۔

    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: جب کسی جسم کی رفتار روشنی کے قریب پہنچتی ہے تو اس کی کمیت کیوں بڑھ جاتی ہے؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top