جولائی 1975 میں امریکہ اور روس کے مابین سیاسی تناؤ کو کم کرنے کے لئے اس وقت کی دونوں سپر پاوروں نے مل کر ایک خلائی سفر ترتیب دیا۔ اس مشن کو "اپالو سویز کی تجرباتی اڑان" کا نام دیا گیا۔ اس مشن کی تکمیل کے ساتھ اس خلائی دوڑ کا خاتمہ ہوا جس کا آغاز سپوتنک کو خلا میں بھیجے جانے پر شروع ہوا تھا۔ اس مشن میں دونوں ملکوں کے خلا بازوں/ کائنات بازوں (کتاب میں امریکی خلانوردوں کے لئے خلا باز جبکہ روسیوں کے لئے کائنات باز کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے) نے مل کر اور الگ الگ تجربات کئے۔ اس مشن میں امریکہ کے تین خلا باز جب کہ روس کے دو کائنات باز شامل تھے۔ زیر نظر کتاب اس مشن کے روسی کمانڈر الیکسی لیونوف نے خاص طور پر بچوں کے لئے لکھی ہے۔ کتاب کا اردو ترجمہ 1979 میں حبیب الرحمن نے کیا ہے۔ بچوں کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لئے مصنف نے کافی چیزوں کو سمجھانے کے لئے رنگین تصاویر بنائیں اور ان کو کتاب کا حصہ بنایا ہے۔ اس مشن میں کیونکہ اپالو نے خاص طور پر سورج کو گرہن لگایا تھا تاکہ سیوز سورج کے کورونا کی تصاویر حاصل کرلے اس لئے مصنف نے کتاب کو "آفتابی ہوا" کے عنوان سے معنون کیا ہے۔ اگرچہ یہ کتاب بچوں کے لئے لکھی گئی تھی تاہم امید ہےکہ اس سفر کی روداد نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لئے بھی دلچسپی کا باعث ہوگئی۔
میرے کمسن دوست !
جو کتاب تمہارے ہاتھ میں اس کو خاص طور سے تمہارے ہی لئے لکھا اور با تصویر بنایا گیا ہے۔ میں یہ نہیں جانتا کہ تمہارا نام اور تمہاری عمر کیا ہے ۔ لیکن یہ میں جانتا ہوں کہ تم میرے دوست ہو اور لوگوں کے درمیان دوستی سے بہتر اور کونسی بات ہو سکتی ہے ؟
مجھے یقین ہے کہ میں تمہارے بارے میں کافی اچھی باتیں سنوں گا۔ دیکھو تم تو مستقبل ہو اور مستقبل ہمیشہ حسین ہوتا ہے - ہاں، تو اب میں تمھارے بارے میں کچھ زیادہ جاننا چاہتا ہوں اور اپنی طرف سے تمہیں اپنے دوستوں - سوویت اور امریکی کائنات بازوں کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں ۔ تم بھی غالباً فضائے کائنات میں پرواز کے خواب دیکھتے ہو گے؟ اسی لئے تم کو اس کے بارے میں سننا اچھا لگے گا کہ در کائناتی جہازوں "سيوز" اور"اپولو"، کے ایک ساتھ پرواز کرنے کی تیاری اور یہ پرواز کیسے ہوئی۔ لیکن ابتدا کے لئے اور میرے کمسن دوست، ایک دوسرے سے جان پہچان تو کرلیں ۔ مجھے الیکسئی لیونوف کہتے ہیں - میں سوویت یونین کا ہواباز اور کائنات باز ہوں اور تمھارا نام کیا ہے؟ دیکھو پیارے دوست، اپنا نام یہاں لکھو -
اب ایک دوسرے سے جان پہچان کے بعد میں تم کو یہ بتا سکتا ہوں کہ میں نے تم کو فضائے کائنات میں پرواز کے دوران دیکھا تھا ۔ تمہیں یقین نہیں آیا؟ سوچتے ہو کہ میں مذاق کر رہا ہوں؟ نہیں، ایسی بات نہیں ہے - ہم کائنات باز، پرواز کے دوران، فضائے کائنات سے بحر اعظموں اور براعظموں کو، دریاؤں اور سمندروں کو بحراؤں اور پہاڑوں کو دیکھتے ہیں - ہم کھیت دیکھتے ہیں جن میں لوگ اناج اگاتے ہوتے ہیں، جنگلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بڑے بڑے شہروں کی بھی تمیز کرتے ہیں ۔ مثلاً ہمارا دارالحکومت ماسکو ہے ۔ رات میں اس پر کیا جوبن ہوتا ہا خصوصاً جب اس کو بلندی سے دیکھا جائے ۔ روشنی کی مالائیں اور خوب چمکتے ہوئے رنگارنگ نیون روشنی کے اشتہارات، جیسے دمکتے ہوئے کوئلوں کا کوئی بہت بڑا الاو ہو، مختلف رنگوں کا کھیل اس کو حیرت انگیز تماشا بنا دیتا ہے- اور یہ سب زندہ جان ہوتا ہے، سانس لیتا ہے، آنکھ مچولی کھیلتا ہے، مسکراتا ہے اور پھر تاریکی میں غائب ہو جاتا ہے۔
میرے سارے دوست خواہ وہ ایک ہی مرتبہ فضائے کائنات میں گئے ہیں تعریف کرنے سے نہیں تھکتے:
"ہمارا نیلا سیارہ زمین کتنا خوبصورت ہے ! "
اور جانتے ہو ہم یہ کیوں کہتے ہیں؟ کیونکہ اس سیارے پر تم پروان چڑھ رہے ہو اور ہم تم کو فضائے کائنات سے دیکھتے ہیں، تمہاری مسکراہٹ وہاں ہماری مدد گار ہوتی ہے اتھاہ گہرائیوں میں جہاں کوئی اور چھور (سمت) نہیں ہے اور نہ کوئی اوپر یا نیچے جیسی چیز ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ تم ہماری ہر پرواز پر خاص توجہ ديتے ہو اور کبھی کبھی تو ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ تم ہمارے ساتھ کائناتی جہاز کے کیبن میں ہی ہو اور اسی لئے ہم کوشش کرتے ہیں کہ یہ پروازیں خیر و خوبی سے ہوں۔
جو کتاب تمہارے ہاتھ میں اس کو خاص طور سے تمہارے ہی لئے لکھا اور با تصویر بنایا گیا ہے۔ میں یہ نہیں جانتا کہ تمہارا نام اور تمہاری عمر کیا ہے ۔ لیکن یہ میں جانتا ہوں کہ تم میرے دوست ہو اور لوگوں کے درمیان دوستی سے بہتر اور کونسی بات ہو سکتی ہے ؟
مجھے یقین ہے کہ میں تمہارے بارے میں کافی اچھی باتیں سنوں گا۔ دیکھو تم تو مستقبل ہو اور مستقبل ہمیشہ حسین ہوتا ہے - ہاں، تو اب میں تمھارے بارے میں کچھ زیادہ جاننا چاہتا ہوں اور اپنی طرف سے تمہیں اپنے دوستوں - سوویت اور امریکی کائنات بازوں کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں ۔ تم بھی غالباً فضائے کائنات میں پرواز کے خواب دیکھتے ہو گے؟ اسی لئے تم کو اس کے بارے میں سننا اچھا لگے گا کہ در کائناتی جہازوں "سيوز" اور"اپولو"، کے ایک ساتھ پرواز کرنے کی تیاری اور یہ پرواز کیسے ہوئی۔ لیکن ابتدا کے لئے اور میرے کمسن دوست، ایک دوسرے سے جان پہچان تو کرلیں ۔ مجھے الیکسئی لیونوف کہتے ہیں - میں سوویت یونین کا ہواباز اور کائنات باز ہوں اور تمھارا نام کیا ہے؟ دیکھو پیارے دوست، اپنا نام یہاں لکھو -
اب ایک دوسرے سے جان پہچان کے بعد میں تم کو یہ بتا سکتا ہوں کہ میں نے تم کو فضائے کائنات میں پرواز کے دوران دیکھا تھا ۔ تمہیں یقین نہیں آیا؟ سوچتے ہو کہ میں مذاق کر رہا ہوں؟ نہیں، ایسی بات نہیں ہے - ہم کائنات باز، پرواز کے دوران، فضائے کائنات سے بحر اعظموں اور براعظموں کو، دریاؤں اور سمندروں کو بحراؤں اور پہاڑوں کو دیکھتے ہیں - ہم کھیت دیکھتے ہیں جن میں لوگ اناج اگاتے ہوتے ہیں، جنگلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بڑے بڑے شہروں کی بھی تمیز کرتے ہیں ۔ مثلاً ہمارا دارالحکومت ماسکو ہے ۔ رات میں اس پر کیا جوبن ہوتا ہا خصوصاً جب اس کو بلندی سے دیکھا جائے ۔ روشنی کی مالائیں اور خوب چمکتے ہوئے رنگارنگ نیون روشنی کے اشتہارات، جیسے دمکتے ہوئے کوئلوں کا کوئی بہت بڑا الاو ہو، مختلف رنگوں کا کھیل اس کو حیرت انگیز تماشا بنا دیتا ہے- اور یہ سب زندہ جان ہوتا ہے، سانس لیتا ہے، آنکھ مچولی کھیلتا ہے، مسکراتا ہے اور پھر تاریکی میں غائب ہو جاتا ہے۔
میرے سارے دوست خواہ وہ ایک ہی مرتبہ فضائے کائنات میں گئے ہیں تعریف کرنے سے نہیں تھکتے:
"ہمارا نیلا سیارہ زمین کتنا خوبصورت ہے ! "
اور جانتے ہو ہم یہ کیوں کہتے ہیں؟ کیونکہ اس سیارے پر تم پروان چڑھ رہے ہو اور ہم تم کو فضائے کائنات سے دیکھتے ہیں، تمہاری مسکراہٹ وہاں ہماری مدد گار ہوتی ہے اتھاہ گہرائیوں میں جہاں کوئی اور چھور (سمت) نہیں ہے اور نہ کوئی اوپر یا نیچے جیسی چیز ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ تم ہماری ہر پرواز پر خاص توجہ ديتے ہو اور کبھی کبھی تو ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ تم ہمارے ساتھ کائناتی جہاز کے کیبن میں ہی ہو اور اسی لئے ہم کوشش کرتے ہیں کہ یہ پروازیں خیر و خوبی سے ہوں۔
اس کتاب میں مکمل اس ربط سے پڑھا اور ڈاؤنلوڈ کیا جاسکتا ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں