Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    بدھ، 28 اگست، 2019

    زمین کا مقناطیسی میدان


    ہماری حفاظت کرنے والا زمین کا مقناطیسی کرۂ کیسے بنتا ہے؟


    "زمین کا قلب پگھلا ہوا ہے، لہٰذا ہمارے سیارے کا مقناطیسی میدان قلب سے نکل کر چکر لگانے والے کرنٹ سے بنتا ہے"

    اس سے پہلے کہ ہم زمین کے مقناطیسی میدان کے کام کرنے کے طریقے کو سمجھیں، ہمیں مقناطیس کے کام کرنے کی بنیادی سمجھ بوجھ حاصل کرنی ہوگی۔ مقناطیسی میدان اس وقت بنتے ہیں جب برقی چارج لوہے جیسے مقناطیسی مادوں کے اندر سے نکلتا ہے۔

    کوئی بھی مقنایا ہوا مادہ دو قطبہ یا ڈائی پولر ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کے شمالی اور جنوبی قطبین ہوتے ہیں، اور مقناطیسی خطوط شمال سے جنوب کی طرف جاتے ہیں۔ شمال میں مقناطیسی میدان کے خطوط واپس جنوبی قطب کی طرف جاتے ہیں۔ یوں ایک بیرونی مقناطیسی میدان اس مادے کے باہر بن جاتا ہے جس سے وہ نکلتے ہیں اور یہ اپنے بہت قریب آنے والی چیزوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    غالباً آپ نے سلاخ دار مقناطیس تو ضرور دیکھا ہوگا، اپنی اصلیت میں زمینی مقناطیسی میدان اس سے بہت ملتے جلتے ہیں؛ فرض کیجئے کہ ایک بہت بڑی دیوہیکل سلاخ دار مقناطیس زمین کے قلب سے ایک قطب سے دوسرے قطب تک جارہا ہے تو آپ کو یہ بات واضح ہوجائے گی۔ تاہم زمین کا قلب پگھلا ہوا ہے، لہٰذا ہمارے سیارے کا مقناطیسی میدان قلب سے چکر لگاتے ہوئے برقی کرنٹ کی وجہ سے بنتا ہے۔ اس کا ایک نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ شاذونادر زمین کے مقناطیسی میدان ایک دوسرے سے جگہ بدل لیتے ہیں۔ جگہ بدلنے کی اوسط مدت کا تخمینہ ہر 200,000 برس بعد کا لگایا گیا ہے۔ یعنی ہر 2 لاکھ برس گزرنے کے بعد یہ میدان اپنی جگہ بدل لیتے ہیں۔

    اگر ہم سلاخ دار مقناطیس کی مثال کو مزید آگے بڑھائیں جو زمین سے گزر رہی ہے، تو زمین کے مقناطیس کا جنوبی قطب جُغرافیائی شمالی قطب ہے، اور شمالی قطب جُغرافیائی جنوبی قطب پر ہے۔ جب کوئی مقناطیسی شمال کی بات کرتا ہے تو اس میں وہ زمین کے جنوبی قطب کی بات کررہا ہوتا ہے۔

    زمین کا مقناطیسی میدان سیارے کی گردش سے مکمل ہم آہنگ نہیں ہے بلکہ یہ 11 درجے کے زاویے پر جھکا ہوا ہے۔ یہ ساکن بھی نہیں ہے بلکہ مقناطیسی میدان مسلسل حرکت میں ہے، اور حقیقت میں جنوبی مقناطیسی میدان (جُغرافیائی شمال) کینیڈا والے آرکٹک میں پچھلی چار دہائیوں میں 1,100 کلومیٹر تک ہٹ چکا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ زمین کے حجم کو مد نظر رکھا جائے تو مقناطیسی میدان آپ کے فرج میں لگے مقناطیس سے بھی کمزور ہے۔ تاہم اس کے باوجود یہ اتنا طاقتور ہے کہ ہمیں سورج اور کہکشاں میں سے آنے والی مہلک اشعاع سے محفوظ رکھتا ہے اس کے علاوہ یہ ہمارے سیارے کے کرۂ فضائی کو قائم و دائم رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

    #جہان_سائنس #سائنس #اردو #ترجمہ #سمجھیں_ان_کے_کم_کو #مقناطیسی_میدان
    #jahanescience

    مقناطیسی میدان کا ماخذ 


    جیسا کہ اوپر پہلے ہی بیان کیا جاچکا ہے کہ زمین کے مقناطیسی میدان اس کے قلب میں پگھلی ہوئے مائع لوہے سے نکلنے والی برقی میدان کی حرکت کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ اگر ہم سطح سے تقابل کریں، تو قلب میں موجود مقناطیسی میدان 50 گنا زیادہ طاقت ور ہوتے ہیں۔

    ایسا لگتا ہے کہ زمین کے میدان اس کی پوری 4.5 ارب برس کی حیات میں موجود رہے ہیں۔ بہرحال ایسا لگتا ہے کہ جب زمین پہلی مرتبہ بنی تھی تو پورا قلب ہی پگھلا ہوا تھا، اس وقت، صرف قلب ہی سیال ہے جبکہ اندرونی قلب زبردست دباؤ کی وجہ سے ٹھوس ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ زمین کے شروع کے مقناطیسی میدان آج کے مقابلے میں زیادہ طاقت ور ہوں گے۔ کس قدر طاقت ور اس بارے میں یقین سے نہیں کہا جاسکتا، تاہم امکان ہے کہ اس طاقت ور مقناطیسی میدان نے زمین کو اپنی ابتدائی حیات میں کرۂ ہوائی کو محفوظ رکھنے میں مدد دی ہوگی۔ زمین کے برخلاف مریخ نے اپنا کرۂ فضائی کھو دیا تھا کیونکہ اس کا مقناطیسی میدان ختم ہوگیا تھا۔

    مقناطیسی میدان کا مستقبل


    زمین کا مقناطیسی میدان کمزور ہورہا ہے، لیکن ایسا کیوں ہے اس کی ٹھیک وجہ سمجھی نہیں جاسکی۔ تاہم یہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے؛ تاریخ بتاتی ہے کہ اس کی شدت کافی جلدی جلدی کم اور زیادہ ہوتی ہے۔ جب سے جرمن ریاضی دان کارل فریڈرچ گاس نے 1845ء میں پہلی بار اس کی پیمائش کی تھی اس وقت سے یہ اب تک 10 فیصد کم ہوچکی ہے۔

    اگر مقناطیسی میدان مزید گر جائے تو امکان اس بات کا ہے کہ یہ اپنی جگہ بدل لے گی۔ بہرحال، عقائد کے برخلاف اس کا مطلب یوم قیامت نہیں ہے۔ ایک ارب برس کے دوران مقناطیسی میدان کئی مرتبہ اپنی جگہ بدل چکے ہیں، اور اس دوران حیات زندہ ہی رہی۔ لہٰذا، اس بات کا امکان نہیں ہے کہ جگہ بدلنے کی وجہ سے حیات پر کوئی مہلک اثر پڑے گا۔

    صرف خطرہ اس وقت ہوگا جب مقناطیسی میدان مکمل طور پر غائب ہوجائیں۔ جب تک زمین کے پاس پگھلا ہوا قلب ہے، تب تک اس کے مقناطیسی میدان باقی رہیں گے۔ اگر آپ اگلے چند ارب برس تک زندہ رہیں جب مقناطیسی میدان ختم ہوں گے تو اس وقت تک آپ کو کوئی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    کیا آپ جانتے ہیں؟


    زمینی مقناطیسی میدان کا آخری ارضی مقناطیسی الٹاو آج سے 41,000 برس پہلے ہوا تھا

    قلب


    زمین کا پگھلا ہوا قلب برقی رو پیدا کرتا ہے اور یہ برقی رو سیارے کے گرد مقناطیسی میدان بناتا ہے۔

    شمسی ہوا


    آنے والی شمسی تابکاری زمین کے مقناطیسی میدان کی وجہ سے پرے ہٹ جاتی ہے، یوں یہ ہمیں نقصان سے بچاتا ہے۔

    مضبوط ترین جگہ 


    مقناطیسی میدان قطبین کے قریب جہاں میدانی خطوط ملتے ہیں وہاں طاقت ور ترین ہوتے ہیں۔

    کمزور ترین جگہ 


    مقناطیسی میدان استواء کے قریب کمزور ترین ہوتے ہیں کیونکہ یہاں میدانی خطوط بہت زیادہ پھیل جاتے ہیں۔

    قطب نمائی یا پولریٹی


    جُغرافیائی شمالی قطب اصل میں مقناطیسی لحاظ سے جنوبی قطب اور بالعکس ہے۔

    میدانی خطوط یا فیلڈ لائنز 


    زمینی مقناطیسی میدانی خطوط جُغرافیائی جنوب سے شمال کی طرف جاتے ہیں۔

    جھکاؤ


    زمین کے مقناطیسی میدان اصل میں سیارے کی محوری گردش سے 11 درجے کے زاویے پر جھکے ہوئے ہیں۔

    مقناطیسی کرۂ 


    مقناطیسی میدان ایک حفاظتی مخروط کو بناتے ہیں یہ ہمارے سیارے کے گرد مقناطیسی کرۂ کے نام سے جانی جاتی ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: زمین کا مقناطیسی میدان Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top