موبائل فون کےآنے کے ساتھ ہی لوگ ایموجیز کا اچھا خاصہ استعمال کرنے لگے تھے لیکن سوشل میڈیا کی آمد کے بعد تو شاید ہی کوئی ہو جسے ایموجیز کا استعمال کرنا نہیں آتا ہو یا وہ ایموجیز کو نہ سمجھتا ہو ۔ ایموجیز میں سب سے زیادہ استعمال جس ایموجی کا ہوتا ہے وہ ہے اسمائیلی فیس ۔ آج جس اسمائیلی فیس کے بارے میں ہم آپ کو بتا رہے ہیں وہ کسی موبائل فون یا سوشل میڈیا میں استعمال ہونے والا نہیں ہے ۔
ذرا غور سے دیکھئے اس مسکراتے چہرے (اسمائیلی فیس) میں دو بڑی بڑی غزالی "آنکھیں" کسی حسینہ پسینہ کی نہیں ہیں ۔اصل میں یہ خردبینی تصویر گھاس کی پتی کی ہے ۔ تصویر میں نظر آنے والی یہ آنکھیں اصل میں میٹیک سیلیم (metaxylem) مرکب ہیں ۔ ان کا کام پتوں میں پانی کی منتقلی کا ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر یک دالہ([monocot ] ایسی جنس سے تعلق رکھنے والا پودا جو ایسے جنین پیدا کرتا ہے جن میں صرف ایک بیج پَتّی ہوتی ہے اور جن کے پَتّوں کی رگیں متوازی ہوتی ہیں) کی نالیوں کا گچھا ہوتا ہے۔
'مسکراتے چہرے' کا چمک دار نیلا 'منہ' گھاس کے پتے کی اندرونی چھال (phloem) ہے ۔ یہ بڑی چھلنی نما نلکیوں اور شریک خلیات پر مشتمل ہوتی ہے۔ ضیائی تالیف (فوٹو سین تھیسز) میں بننے والی شکر کو یہ پتوں سے باہر لے جانے کے لئے مل کر کام کرتے ہیں۔
'اسمائیلی فیس' کی گردن بنانے والا چمک دار پیلا حصہ لگنی فائڈ ہے جس کا کام گھاس کی پتیوں کو سختی عطا کرنا ہے ۔ نچلے حصے کے ساتھ خلیات کے گچھے برادمی (epidermal) خلیات ہیں جن کو خارجی جلد (کیوٹیکل) نے ڈھکا ہوا ہے۔
تو بتائیے کہ قدرت کی بنائی ہوئی ایموجی (اسمائیلی فیس) آپ کو کیسی لگی!!!
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں